آئی ایم ایف مذاکرات کب کامیاب ہونگے؟ صحافی کے سوال پر ڈار غصے میں آ گئے
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار غصے میں آ گئے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ کے حوالے سے خطاب کے بعد وزیر خزانہ باہر آئے تو صحافی نے سوال پوچھا کہ عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ مذاکراب کب کامیاب ہوں گے، اس سوال کے جواب میں اسحاق ڈار غصیلے انداز میں جواب دیا کہ بڑی بات کرکے آیا ہوں۔
صحافی نے دوبارہ سوال پوچھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے ناکامی کیوں ہو رہی ہے؟ جس پر وزیر خزانہ نے جواب دیا کہ کیونکہ تم جیسے لوگ سسٹم میں ہیں، کیا چاہتے ہو؟ خدا کا خوف کرو ۔
اس دوران اسحاق ڈار نے شدید غصے کا اظہار بھی کیا اور غصے میں صحافی کا موبائل بھی پکڑ لیا۔
قومی اسمبلی میں خطاب
اس سے قبل قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سندھ کے سیلاب متاثرین کے لیے ماسٹر پلان بنایا ہے، 50 ارب میں سے 25 ارب وفاقی حکومت دے گی۔ سندھ حکومت نے سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کا منصوبہ بنایا ہے، سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کی تعمیر پر 50 ارب کا تخمینہ رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اتحادی حکومت ہے اور میں اتحادی حکومت کا وزیر خزانہ ہوں، اچھے کام کی نیت کریں تو اللہ بھی آپ کی مدد کرتا ہے، مستحق خواتین کی مالی مدد حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، متاثرین کے یلے 100 ارب روپے چاہیے تھے، ہم نے 80 ارب روپے سیلاب متاثرین میں تقسیم کیے اور خرچ کیے۔ سیلاب متاثرین کے لیے مزید 12 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے، متاثرین کی مکمل بحالی کے لیے 16.3 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ 11 ارب ڈالر کے سیلاب زدہ علاقوں میں منصوبے ہوں گے، سیلاب متاثرین کو نہ بھولا جائے یہ بات بالکل ٹھیک ہے۔