سمندری طوفان، وزیراعظم کی لوگوں کی حفاظت کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت

وزیراعظم نے سمندری طوفان کے پیش نظر ہنگامی صورتحال سے نمٹنےکیلئے کمیٹی قائم کردی
Jun 13, 2023
<p>وزیر اعظم کی زیر صدارت سمندری طوفان پر اجلاس</p>

وزیر اعظم کی زیر صدارت سمندری طوفان پر اجلاس

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سمندری طوفان بائپرجوائے کے پیش نظر لوگوں کی حفاظت کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت،این ڈی ایم اے اور دیگر ادارے مل کر ساحلی علاقوں میں موبائل اسپتالوں کا قیام یقینی بنائیں،ممکنہ متاثرہ علاقوں میں ہنگامی طبی امداد کا خاطر خواہ انتظام یقینی بنایا جائے،طوفان کے پیش نظر نقل مکانی کرنے والے افراد کے کیمپس میں پینے کے صاف پانی اور خوراک کا خصوصی انتظام یقینی بنایا جائے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سمندری طوفان بائپرجوائے سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال پر جائزہ اجلاس ہوا۔جس میں سمندری طوفان بائپر جوائے کے راستے اور ممکنہ ساحلی علاقوں سے ٹکرائو پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ طوفان کی موجودہ صورتحال کے مطابق طوفان 15 جون کو ممکنہ طور پر کیٹی بندر سے ٹکرائے گا اور تین دن تک مکمل طور پر ختم ہونے کی پیش گوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:۔ سمندری طوفان بائپر جوائے کے اثرات، کراچی سمیت مختلف شہروں میں کہیں ہلکی کہیں تیز بارش

شرکا کو بتایا گیا کہ طوفان سے اس وقت اوسطاً 140-150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، ساحلی علاقوں سے اس وقت 50 ہزار سے زائد لوگوں اور مجموعی طور ہر تقریباً 9 ہزار گھرانوں کی نقل مکانی کروائی جا رہی ہے جو 90 فیصد تک مکمل کر لی گئی ہے۔ نقل مکانی کرنے والے لوگوں کو سرکاری عمارتوں اور عارضی کیمپوں میں قیام کروایا جا رہا ہے جہاں پاک فوج، این ڈی ایم اے، صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ انہیں خوارک، خیمے مچھردانیاں اور پینے کا صاف پانی فراہم کر رہے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کے تمام ادارے ہائی الرٹ پر ہیں۔ اسکے علاوہ ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے روکنے کے ساتھ ساتھ سمندر میں پہلے سے موجود ماہی گیروں کا انخلاء بھی کیا جا رہا ہے۔اجلاس کو طوفان کے راستہ بدلنے پر کراچی میں پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنےکیلئے انتظامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ طوفان سے ممکنہ طور پر کراچی میں بارشیں متوقع ہے۔این ڈی ایم اے،صوبائی ادارے، ضلعی انتظامیہ اور تمام متعلقہ ادارے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنےکیلئے تیار ہیں۔

وزیراعظم نے سمندری طوفان کےپیش نظر ہنگامی صورتحال سے نمٹنےکیلئے کمیٹی قائم کردی،وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن کی صدارت میں وفاقی وزراء انجینئر خرم دستگیر خان، وزیر غذائی تحفظ طارق بشیر چیمہ،چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، حکومت سندھ اور بلوچستان کے نمائندے، محکمہ موسمیات اور نیشنل ہائی وے کے نمائندے شامل ہونگے۔

کمیٹی سمندری طوفان سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نبٹنے کیلئے تسلسل کے ساتھ اپنی مشاورت جاری رکھے،کمیٹی کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے عوام کو آگاہ رکھے، ساحلی علاقوں سے لوگوں کا مکمل انخلاء یقینی بنایا جائے،طوفان سے ممکنہ طور پر متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو امدادی سامان کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔سمندری طوفان بپر جوائے سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال سے انشاء اللہ سب ادارے مل کر نبردآزما ہونگے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے وزیرتوانائی انجینئر خرم دستگیرخان کو جنوبی سندھ کے اضلاع میں سمندری طوفان کے اثرات ختم ہونے تک موجود رہنے کی ہدایت کی،وزیر توانائی آئندہ چند دن ساحلی علاقوں میں 24 گھنٹے بجلی کے ترسیلی نظام کی نگرانی کریں،سمندری طوفان کے بعد بجلی کے ترسیلی نظام کو پہنچنے والے ممکنہ نقصان کی فوری مرمت کرکے بجلی کی بحالی یقینی بنائی جائے۔

کراچی

پاکستان

NDMA

karachi weather

pm shehbaz sharif

Cyclone Biper Joy

تبولا

Taboola ads will show in this div