انتخابات میں تاخیر پر فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے، مولانا فضل الرحمان

میگا اسکینڈلز کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی اور تحریک انصاف کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہورہی، میڈیا سے گفتگو
Jun 12, 2023
<p>File photo</p>

File photo

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علماء اسلام کے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عدالت نےفیصلہ کرناہےپی ٹی آئی پر پابندی ہوئی چاہیےیانہیں ، میراخیال ہے کہ پی ٹی آئی کو ہونا ہی نہیں چاہیے۔ آئین کے تقاضے کے تحت الیکشن تو ہوں گے، الیکشن تاخیرسے ہوتے ہیں تو وہ فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے۔میگا سکینڈلز کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی اور تحریک انصاف کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہورہی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ عمرانی حکومت نےملکی معیشت کو زمین بوس کیا، کہتارہاتھاملکی معیشت اس قدرگرچکی اگلی حکومت کیسےاٹھائےگی، پاکستان معاشی بحران کی زدمیں ہے، ان حالات میں بجٹ کو متوازن قرار دیا گیا ہے، عام آدمی کی بہتری کی جدوجہد کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے، اجلاس میں 9مئی واقعات کو تاریخ کاسیاہ باب قرار دیا گیا ہے، حکومت کو تجویزدی گئی ہےکہ ایسےفتنوں کی سخت سے سخت سزادی جانی چاہیے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کےتعارف کودنیاکےنقشےپرتبدیل کردیاگیاہے، پاکستان دنیاکے نقشے پر سیکولر ریاست کا روپ دھارچکاہے، جےیوآئی مرکزی مجلس شوری نےکارکنان کو ہدایت کی کہ اسلامی شناخت دوبارہ بحال کرنےکےلیےجدوجہدکریں، اعتدال پر مبنی رویوں کوفروغ دیاجائے، جےیوآئی کی نظرمیں خارجہ پالیسی کامحورپاکستانی مفادہوناچاہیے، باہمی تعلقات پرمبنی خارجہ پالیسی تشکیل دی جائے۔

امیر جے یو آئی کا کہنا تھا کہ علاقائی اورپٹروسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات ہماری ترجیح ہے، بھارت کے پڑوسیوں کےساتھ جارحانہ رویہ کو ناپسند کرتےہیں ، کشمیرپرقبضہ عمران مودی کےگٹھ جوڑکانتیجہ ہے، یواین قراردادوں پرعمل درآمدنہیں کیاجارہاہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چاروں صوبوں کو جماعت کی طرف سےالیکشن کی تیاری کی ہدایت دےدی ہے، مختلف شعبوں میں چین کی سرمایہ کاری کی پیشکش کاخیرمقدم کرتےہیں، 70سال بعدسی پیک منصوبےکی صورت میں پاک چین دوستی ایک معاشی دوستی میں تبدیل ہوئی ، سی پیک منصوبےکو بین الاقوامی ایجنڈےکےتحت فریزکیاگیا، سی پیک کی 70ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو ڈبودیاگیا۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ جے یو آئی کے اجلاس کے دوران کےپی میں طوفانی بارشوں پراظہارافسوس کیاگیا، ترکیہ کےصدرکےتیسری بارصدرمنتخب ہونےپرمبارکباددی۔

امیر جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ہم ترکیہ کےساتھ بہترتعلقات کےحق میں ہیں ، پی ڈی ایم بنیادی طورپرانتخابی اتحادنہیں ، الیکشن کےوقت ہر پارٹی اپنے مفادات مدنظررکھتی ہے، علاقائی طورپرسیٹ ایڈجسٹمنٹ کاماحول قائم رہےگا، جےیوآئی ہرسیٹ پر اپنا امیدوار کھڑا کرے گی، آئین کے تقاضے کے تحت الیکشن تو ہوں گے، الیکشن تاخیر سے ہوتے ہیں تو وہ فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست کے جوغلط رجحانات پیدا ہوئے ہم نے اس سے پہلے نہیں دیکھے، نوجوانوں کےاخلاق کوبگاڑاگیاہےیہ قابل نفرت ہے، دیکھناچاہیےملک کو کون آگے بڑھا رہے اور کس نے دیوالیہ کیا ہے، عدالت نےفیصلہ کرناہےپی ٹی آئی پر پابندی ہوئی چاہیے یا نہیں، میراخیال ہے کہ پی ٹی آئی کو ہوناہی نہیں چاہیے۔

مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ میگا اسکینڈلز کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی اور تحریک انصاف کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہورہی، حکومت سے پوچھ رہے ہیں، تین بارکے وزیراعظم کے خلاف کارروائی ہوتی ہے تو چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کیوں نہیں۔

PTI

MOLANA FAZALUR REHMAN

Punjab election case

تبولا

Taboola ads will show in this div