ایشیا کپ کیلئے ہائبرڈ ماڈل کی منظوری ملنے کا امکان

بھارت اگر فائنل میں پہنچا تو ایونٹ کا فیصلہ کن میچ سری لنکا میں ہے، بصورت دیگر لاہور بھی فیورٹ قرار
<p>File photo</p>

File photo

ایشیا کپ کے لیے پی سی بی کے تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل کو ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) سے منظوری ملنے کا امکان ہے، سری لنکا غیر جانبدار مقام کے طور پر ہے جہاں بھارت اپنے کھیل کھیل سکتا ہے۔ 13 میچوں میں سے پاکستان کو چار سے پانچ میچ مل سکتے ہیں، باقی میچز سری لنکا میں کھیلے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ایسی تجویز سامنے آ رہی ہیں کہ اگر بھارت میں فائنل میں پہنچا تو ایشیا کپ کا فیصلہ کن میچ سری لنکا میں ہو گا، اگر فائنل سے ہمسایہ ملک آؤٹ ہو جاتا ہے تو ممکنہ طور پر لاہور میں فائنل کھیلے جائے گا۔

کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق ایشیا کپ کے ہائبرڈ ماڈل کا رواں ہفتے باضابطہ اعلان ہونے کا امکان ہے،اس وقت ٹورنامنٹ کے لیے جو ونڈو رکھی گئی ہے وہ 1-17 ستمبر کے درمیان ہے۔ پاکستان میں میچز پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں ہوں گے۔

ممکنہ طور پر منظوری ایک تعطل میں ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے جو نہ صرف کچھ عرصے سے جاری ہے بلکہ اس نے آئی سی سی کے ایونٹس کے لیے بھی خطرہ پیدا کر دیا ہے، سب سے زیادہ دباؤ اس سال بھارت میں ہونے والا ورلڈ کپ بلکہ پاکستان میں 2025 کی چیمپئنز ٹرافی بھی ہے، اب اس بات کا امکان ہے ایک معاہدے سے ورلڈ کپ کے لیے بھارت جانے کے لیے پاکستان کا راستہ آسان ہو سکتا ہے۔

ہائبرڈ ماڈل کو حل کے طور پر تجویز کیا گیا تھا کیونکہ ہندوستان اور پاکستان ایک دوسرے کے ملک کا سفر نہیں کرنا چاہتے تھے۔ بھارت کے دورہ پاکستان سے انکار نے پاکستان کو میزبانی کے حقوق برقرار رکھنے کے لیے اس ماڈل کے ساتھ جانے پر مجبور کیا۔

پاکستان نے ابتدائی طور پر یو اے ای کو دوسرے مقام کے طور پر ٹورنامنٹ میں پاک بھارت میچوں کے دوران گیٹ وصولیوں کے منافع بخش موقع کا حوالہ دیتے ہوئے پیشکش کی تھی، لیکن بنگلہ دیش نے ستمبر میں مشرق وسطیٰ میں شدید موسم پر تشویش کا اظہار کیا۔

پی سی بی کے سربراہ نجم سیٹھی نے دو ہفتے قبل دبئی میں ہونے والی میٹنگ میں اومان کرکٹ کے سربراہ اور اے سی سی کے نائب صدر پنکج کھمجی کو ہائبرڈ ماڈل کی تفصیلات پیش کی تھیں۔ یہ وہ حل تھا جو پی سی بی نے اس حقیقت کا محاسبہ کرنے کے لیے پیش کیا تھا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان جاری سیاسی تناؤ کی وجہ سے بھارت ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کا سفر نہیں کرے گا۔

سیاسی تعلقات نے اس حل کے لیے ایک طویل اور بوجھل راستہ اختیار کیا ہے، پی سی بی، بطور مقرر میزبان، اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے ٹورنامنٹ کا کم از کم حصہ پاکستان میں کھیلا جائے۔ متحدہ عرب امارات ایک غیر جانبدار مقام کے طور پر دوڑ میں تھا اور سری لنکا پورے ٹورنامنٹ کی میزبانی کا خواہشمند تھا۔ ایک مرحلے پر بی سی بی اور ایس ایل سی نے ہائبرڈ ماڈل کو نہیں کہا تھا۔

ورلڈ کپ کی تیاری کے طور پر 50 اوور کے فارمیٹ میں منعقد ہونے والے چھ ملکی ایشیا کپ میں بھارت اور پاکستان کو نیپال کے ساتھ ایک ساتھ گروپ کیا گیا ہے۔ دوسرے گروپ میں سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان ہیں۔

2022 ءکے فارمیٹ کی طرح فائنل سمیت کل 13 میچز 13 دنوں میں کھیلے جانے کی توقع ہے۔ یہ توقع کی جاتی ہے ہر گروپ سے سرفہرست دو ٹیمیں سپر 4s راؤنڈ میں جائیں گی، اس سے پہلے کہ اس مقابلے کی ٹاپ دو ٹیمیں فائنل میں پہنچیں۔ اس سے ہندوستان اور پاکستان کے فائنل میں پہنچنے کی صورت میں تین بار ایک دوسرے سے کھیلنے کا امکان کھل جاتا ہے۔

پاکستان

انڈیا

asia cup 2023

WORLD CUP 2023

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div