آرمی ایکٹ کے تحت سویلین کا ٹرائل ، عمران خان کی درخواست اعتراضات کیساتھ واپس
رجسٹرار سپریم کورٹ آف پاکستان نےآرمی ایکٹ کےتحت سویلین کے ٹرائل کیخلاف تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دائر درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں آرمی ایکٹ کےتحت سویلین کاٹرائل غیرآئینی قراردینےکی استدعا کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:۔عمران خان نے پی ٹی آئی کو بچانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے درخواست پر7 اعتراضات عائد کیے گئے ہیں ،جن میں کہا گیا ہے کہ درخواست میں واضح نہیں کیاگیاکہ عوامی مفادکاکون ساسوال ہے؟وزیراعظم، وزیر اعلیٰ ، وزیرخارجہ کوآرٹیکل248کےتحت فریق نہیں بنایاجاسکتا۔
عدالت عظمیٰ کے رجسٹرار نے درخواست پر یہ بھی اعتراض عائد کیا ہے کہ ایک ہی درخواست میں متعدد استدعا کی گئی ہیں۔
عمران خان نےحامد خان ایڈووکیٹ کےذریعے دائر درخواست میں مؤقف اختیارکیا کہ کور کمانڈر ہاؤس لاہور دراصل جناح ہاؤس اور قانونی طور پر سویلین عمارت ہے۔ اس پر حملے کے مبینہ ملزمان کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل خلاف قانون ہے، سویلین افراد کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل روکا جائے ۔ سپریم کورٹ آرٹیکل 245 کے تحت فوج کی طلبی کو بھی کالعدم قرار دے۔