توانائی بچت پلان : مارکیٹیں رات8 بجےبند کرنیکی منظوری،تاجروں نے فیصلہ مسترد کردیا
حکومت کی جانب سے ملک بھر میں مستقل بنیادوں پرمارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کی منظوری دیدی گئی ، جبکہ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے حکومت کےتوانائی بچت منصوبے کومسترد کردیا۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ہونےوالےقومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کونسل نے توانائی بچت منصوبے کے تحت ملک بھر کی مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کی منظوری دے دی۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں تمام صوبوں کی نمائندگی تھی، شرکا نے تمام تر صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد یکم جولائی سے رات 8 بجے تمام دکانیں بند کرنے کی منظوری دی ، اور اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ صوبے مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:۔توانائی بچت پلان: مارکیٹیں مستقل رات 8 بجے بند کرنے کی تجویز
احسن اقبال نے کہا کہ توانائی پر ہمارے سب سے زیادہ اخراجات آتے ہیں، جن کو قابو کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، اگر ہم ان کو کنٹرول کرلیں گے تو بہت سارے مسائل حل ہوجائیں گے،موسم گرما میں سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی پیداوار کا ہے، گھریلو صارفین کی طلب پوری کرنے کے لیے بازار رات کو جلد بند کرنے پر سب نے اتفاق کیا اور ہم اس حوالے سے مستقبل میں مزید اہم فیصلے بھی کریں گے۔
دوسری جانب مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نےحکومت کےتوانائی بچت منصوبےکےتحت مارکیٹیں رات 8بجےبندکرنےکے فیصلے کو مستردکردیا۔
تنظیم کے صدر کاشف چودھری نے کہا کہ حکومت کے مجوزہ پلان کو سختی سےمسترد کرتے ہیں ،مارکیٹیں رات 8 بجے بندکرنےکا منصوبہ قابل عمل نہیں۔
ادھرکراچی تاجراتحاد نے بھی رات آٹھ بجے دکانیں بند کرنے کے حکومتی فیصلے کی مخالفت کردی۔تاجروں نے حکومت سے مل بیٹھ کرمتبادل راستہ نکالنے کی تجویزدے دی۔
چیئرمین کراچی تاجر اتحادعتیق میر نے کہا کہ حکومت مشاورت کے بغیر ایسے فیصلے کرتی ہے جس سے انتشارہوتا ہے،کراچی کی مارکیٹوں کو دن میں بغیر تعطل بجلی فراہم کردیں توحکومت کی مدد کیلئے تیار ہیں،حکومت ہم سے بیٹھ کر مذاکرات کرکے حل نکالے۔