قرض پروگرام کی بحالی کےلیے آئی ایم ایف کا بیرونی فنانسنگ کرانے کا مطالبہ

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے پر ڈیڈ لاک برقرار

قرض پروگرام کی بحالی کیلئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے نویں جائزے کی تکمیل کے بغیر ہی دسویں اقتصادی جائزے سے متعلق مطالبات شروع کر دیے، 6 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کے انتظامات کا مطالبہ کردیا۔

وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کو بتایا کہ ساڑھے 4 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی یقین دہانی کروائی جا چکی مگر ڈیڈ لاک پھر بھی برقرار ہے۔ وزیر مملکت نے یہ بھی کہا بھاری سیاسی قیمت چکانے کے بعد قرض بحالی پروگرام چھوڑ نہیں سکتے۔ عائشہ غوث پاشا نے بتایا چاہتا تو پاکستان بھی یہی ہے کہ جس قرض بحالی پروگرام کی بھاری سیاسی قیمت ادا کی، اسے چھوڑا جا بھی نہیں سکتا اس لیے کسی پلان بی پر کام نہیں کیا جا رہا۔

قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ عالمی مالیاتی ادارے نے 6 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کا کہا تھا۔ پاکستان نے سعودی عرب، یو اے ای، عالمی بینک اور ایشیائی انفرا اسٹرکچر بینک کے تعاون سے ساڑھے 4 ارب ڈالر کا انتظام کر لیا ۔ نیا بجٹ بھی آئی ایم ایف کی رہنمائی میں ہی تیار کیا جا رہا ہے۔

وزیر مملکت نے ڈیفالٹ کا امکان ایک مرتبہ پھر مسترد کردیا۔ اسٹاف لیول معاہدہ ہونے پر حالات میں مزید بہتری کی امید ظاہر کردی۔ وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ اس وقت کا پروگرام مکمل کرنے پر ہماری توجہ ہے. انہوں نے ہم سے کہا تھا کہ بجٹ کے نمبر شیئر کریں وہ ہم نے شیئر کر دیئے ہیں اس کے بعد انشاءاللہ پیش رفت ہوگی۔ دوسری جانب کمیٹی نے اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی عدم شرکت پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے توہین پارلیمنٹ کی کارروائی کا انتباہ بھی کردیا۔

PAKISTAN IMF DAILOGUE

AYESHA GHAUS PASHA

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div