فواد چودھری کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان، اسد عمر عہدوں سے مستعفی
پاکستان تحریک انصاف کے سینئرنائب صدرفواد چودھری نے پی ٹی آئی چھوڑنے اوراسد عمرنے سیکرٹری جنرل اورکورکمیٹی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ 9مئی کوفوجی تنصیبات پرحملےکیےگئے،لوگوں کی جانیں گئیں،سرکاری اورنجی املاک تباہ ہوئیں،جوواقعات ہوئےاس کی مذمت تمام لوگ کرچکےہیں،9مئی کےبعد10کومیری گرفتاری ہوئی،15دن قید کاٹی،9مئی کوجومناظردیکھنےکوملےوہ قابل مذمت ہیں،اس کےبعد ممکن نہیں کہ قیادت کی ذمہ داریاں نبھاسکوں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کےفیصلوں پرعملدرآمدنہ ہوناخطرناک صورتحال ہے،عدلیہ فیصلے کرتی ہےلیکن ان پرعملدرآمد نہیں ہوتا،پاکستان میں اعلیٰ عدلیہ میں تقسیم ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا3نسلوں سےفوج کےساتھ تعلق ہے،عمران خان نے بھی یہ کہاکہ مجھ سےزیادہ ملک کوفوج کی ضرورت ہے،عمران خان نےکہا طاقتورفوج نہ ہوتوپاکستان میں شام اورعراق جیسےحالات ہوتے۔
انہوں نے کہا ان واقعات سےدنیامیں تشویشناک پیغام گیا، ان کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے،واقعات میں ملوث ملزمان کیخلاف بھرپورایکشن ہوناچاہیے،ہزاروں گرفتارکارکنوں میں بےگناہ بھی شامل ہیں۔
اسد عمرنے کہاکہ پارٹی چھوڑنےوالوں کی وجوہات ہوں گی،ان کااپنافیصلہ ہے،مجھ پرکوئی دباؤنہیں،یہ میرااپنافیصلہ ہے،میں نےصرف پارٹی عہدوں سےاستعفیٰ دیاہے،سیکریٹری جنرل اورکورکمیٹی ممبرکی حیثیت سےمستعفی ہورہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کورکمانڈرکانفرنس میں بھی کہاگیامذاکرات کےذریعےمسائل حل ہوں،فوج ریاست کادوسرااہم ستون ہے،چیف جسٹس نےباربارکہاسیاسی مسائل کاحل مذاکرات کےذریعے ہو،سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہےملک کوموجودہ صورتحال سےنکالے۔
اسدعمرنے کہا کہ 1971کےبعدسےحالات اتنےخراب نہیں ہوئےجتنےآج ہیں،اس وقت سارےاسٹیک ہولڈرزکیلئےخرابی نظرآرہی ہے،سیاسی پارٹیاں کمزورہونےسےجمہوریت کمزورہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج الیکشن ہوں تووفاق،پنجاب،کےپی میں پی ٹی آئی کی حکومت ہوگی،پی ڈی ایم سےہماری شدید مخالفت ہے،پی ٹی آئی سب سےبڑی پارٹی،اس کی قیادت،کارکن جیل میں ہیں۔
فواد چودھری کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان
اس سے پہلےتحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چودھری نے بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلا ن کیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک پیغام میں فواد چودھری نے کہا کہ عمران خان سے علیحدگی اختیار کر لی ہے، اورپارٹی پوزیشن سے بھی استعفیٰ دیتا ہوں، سیاست سے بریک لے رہاہوں۔
فواد چودھری کی اہلیہ کا ردعمل
اس کےبعد فواد چودھری کے تحریک انصاف چھوڑنے کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے ان کی اہلیہ حبا چودھری نے کہا کہ آخر کار سفر اختتام کو پہنچا۔
حسین الٰہی کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان
دریں اثنا تحریک انصاف کے رہنما حسین الٰہی نےپی ٹی آئی چھوڑکرمسلم لیگ ق میں واپسی کااعلان کیا ۔
انہوں نے کہاکہ 9مئی کےواقعات انتہائی افسوسناک اورقابل مذمت ہیں، اس دن جوکچھ ہوادل نہیں مان رہاتھا کہ ان کےساتھ رہوں۔
خیال رہے کہ 9 مئی کے واقعات پر تحریک انصاف کے رہنما پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔
شیریں مزاری کا پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان
گزشتہ روزپاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری نے پی ٹی آئی کے ساتھ سیاست چھوڑنے کااعلان کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ پریس کانفرنس کی کال 2باتیں کرنےکےلیے دی ہے، سب سے پہلے 9مئی کےواقعات کی مزمت کرتی ہوں، میں نےہرقسم کےتشددکی مزمت کی ہے، ریاستی اداروں پرحملہ کرنازیادہ قابل مزمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 12دن گرفتاری اوررہائی کی وجہ سے صحت خراب ہوئی، میری بچی کو آزمائش سے بھی گزرنا پڑا، میں نے متحرک وسیاست چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سابق رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی یاکسی جماعت کاحصہ نہیں ہوں گی، بچوں اوروالدہ اور صحت کی وجہ سے سیاست چھوڑ رہی ہوں، بچے،والدہ میری ترجیح ہے۔
فیاض الحسن چوہان کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آج اعلان کر رہا ہوں کہ پی ٹی آئی سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے لیکن سیاست نہیں چھوڑ رہا ہوں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میں نے جیل خانہ جات، محکمہ ثقافت اور اطلاعات ڈی جی پی آر میں جو اصلاحات کی ہیں وہ کسی اور وزیر نے نہیں کیا۔
پی ٹی آئی رہنما میاں جلیل شرقپوری کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان
شیریں مزاری سے قبل پی ٹی آئی رہنما میاں جلیل شرقپوری نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کو 9 مئی کو ہونے والے تشدد کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
اپنے ویڈیو پیغام میں میاں جلیل شرقپوری نے پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں عمران خان یا پی ٹی آئی کے ساتھ بالکل بھی کام نہیں کر سکتا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے جلیل شرقپوری نے اپنے دوستوں کو عمران خان ، ان کے نظریے اور ان کے بیانیے کی حمایت نہ کرنے بھی کا مشورہ بھی دیا۔
بلال غفار بھی تحریک انصاف چھوڑ گئے
پی ٹی آئی ایم پی اے بلال غفار نے بھی تحریک انصاف اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
ٹوئٹر پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ 12 سال کی فعال سیاست اور بہتر پاکستان کے مقصد کے لیے کام کرنے کے بعد میں نے سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور کسی سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں ملک کی بہتری کے لیے ذاتی حیثیت میں اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہوں گا۔
عبدالرزاق خان کا بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان
دوسری جانب خانیوال سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی عبدالرزاق خان نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالرزاق خان نے کہا کہ میں پارٹی ٹکٹ پی ٹی آئی اور عمران خان کو واپس کرتا ہوں، میں پارٹی سے استعفیٰ دیتا ہوں اور میں فوج کے ساتھ کھڑا ہوں۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل پی ٹی آئی کو ایک اور دھچکا اس وقت لگا تھا جب اس کے رکن قومی اسمبلی اور کراچی چیپٹر کے صدر آفتاب صدیقی نے پارٹی سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پھوٹنے والے فسادات کی مذمت کرتے ہوئے ’اختلاف رائے‘ پر پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے پی ٹی آئی کے اندر ایک حالیہ رجحان کے مطابق سلسلہ وار ٹوئٹس میں کہا کہ وہ پارلیمنٹ سے بھی استعفیٰ دیں گے، ان کے علاوہ پارٹی کے دو رکن قومی اسمبلی اور دو سندھ اسمبلی کے اراکین نے پارٹی اور پارلیمانی رکنیت چھوڑتے ہوئے 9 مئی کے فسادات سے خود کو الگ کرلیا تھا۔
آفتاب صدیقی کے اعلان کے ساتھ استعفے دینے کے حالیہ سلسلے میں پی ٹی آئی ایک ہفتے کے اندر اندر کراچی سے اپنے 7اراکین اسمبلی سے محروم ہوگئی تھی، اس سے قبل ایم این اے محمود بی مولوی اور ایم پی اے ڈاکٹر سنجے گنگوانی اور ڈاکٹر عمران علی شاہ نے بھی اسی بنیاد پر ایسے ہی اعلانات کیے تھے۔
دیگر میں ایم این اے جے پرکاش،ایم پی اے عمرعماری اورایم پی اے بلال غفار سمیت سات رہنما پی ٹی آئی سے لاتعلقی کا اظہار کرچکے۔ جبکہ امکان ہے کہ آئندہ چند دنوں میں مزید لوگ پارٹی سے علیحدہ ہو سکتے ہیں۔
ان کے علاوہ خیبرپختونخوا سے پی ٹی آئی کے دو رہنماؤں ، اجمل وزیر اور سید ذوالفقار علی شاہ ، نے بھی یہی دعویٰ کرتے ہوئے پارٹی چھوڑ دی کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد ان کے لیے پارٹی میں رہنا ممکن نہیں رہا۔
ضلع لکی مروت سے تعلق رکھنے والے کے پی کے سابق وزیر ہشام انعام اللہ خان اور ضلع صوابی سے سابق ایم این اے انجینئر عثمان خان تراکئی نے بھی پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
گزشتہ روز ہی تحریک انصاف ویسٹ پنجاب صدر کے رہنما فیض اللہ کموکا نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا، ان سے قبل سابق وفاقی وزیر عامر کیانی بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرچکے ہیں۔
لوگ پارٹی چھوڑ نہیں رہے، چھڑوائی جارہی ہے، عمران خان
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کی جانب سے علیحدگی پر رد عمل دیتے ہوئے آج کہا کہ لوگ پارٹی چھوڑ نہیں رہے، چھڑوائی جارہی ہے، کن پٹی پر بندوق رکھ کر پارٹی چھڑوا رہے ہیں۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر دوران سماعت عمران خان نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کبھی پارٹیاں ختم نہیں ہوتیں، پارٹی اس طرح ختم ہوتی ہے جیسے پی ڈی ایم ختم ہورہی ہے، جس طرح پی ڈی ایم کا ووٹ بینک ختم ہو رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں صرف کارکنان اور خواتین کے لیے پریشان ہوں، جس طرح کارکنان اور خواتین کے ساتھ سلوک کیا جارہا ہے۔