سابق اسپیکر قومی اسمبلی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے 29 مئی تک عبوری ضمانت منظور کی

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری پر پُرتشدد احتجاج اور توڑپھوڑ کے مقدمات میں سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق اسپیکر اسد قیصر اور انور تاج کی 29 مئی تک عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔

اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور انور تاج اپنے وکیل شیرافضل مروت کے ہمراہ پیش ہوئے، ان کے مقدمے کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سِپرا کے سامنے ہوئی۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے منگل تک حفاظتی ضمانت ہے لیکن کل عمران خان کا کیس ہے، اس لئے آج پیش ہوگئے ہیں۔

جج نے ریمارکس دیئے کہ جب عدالت کے سامنے سرینڈر کر دیا ہے تو کوئی ایشو نہیں، عدالت نے دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں کی 29 مئی تک ضمانت منظور کرتے ہوئے 10، 10 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیدیا۔

مقامی عدالت نے اسد قیصر اور انور تاج کو شاملِ تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔ اس دوران جج اور اسد قیصر کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، طاہر عباس سپرا نے کہا کہ خان صاحب شامل تفتیش ہوجائیں، پھر وضاحت کی کہ میں نے خان صاحب کہہ دیا، اسد قیصر خان ہیں۔

جج نے پوچھا کہ شیر افضل مروت نے آپ سے فیس تو نہیں لی؟ جس پر اسد قیصر نے کہا کہ وکیل تو الٹا مجھے چائے اور برگر کھلا رہے ہیں۔ شیر افضل نے کہا کہ اسد قیصر کا وکیل بننا سعادت کی بات ہے، جس پر جج طاہر عباس نے ریمارکس دیئے کہ اللہ آپ کو ایسی سعادت بار بار دے۔

IMRAN KHAN

Asad Qaiser

PAKISTAN TEHRIK-E-INSAAF (PTI)

IMRAN KHAN ARRESTED

تبولا

Tabool ads will show in this div