سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی شہریوں کے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کی مخالفت
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے شہریوں کے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرتشدد واقعات کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں کرنا غیرآئینی ہوگا۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس صدر بیرسٹر عابد زبیری، سینئر نائب صدر کے پی پی کے محمد یوسف مینگل، نائب صدر سندھ جاوید احمد ، نائب صدر بلوچستان عدنان اعجاز شیخ، نائب صدر پنجاب بشریٰ قمر سمیت دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جناح ہاؤس اور فوجی تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتی ہے، پرتشدد ہجوم کی کارروائیاں قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچاتی ہیں، ایسی کارروائیاں ملکی سلامتی اور استحکام کے لیے بھی خطرہ ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق تاریخی اور ثقافتی عمارتوں پر حملہ پاکستان کی شناخت پر حملہ ہے، فوجی تنصیبات کی حفاظت ملکی سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔
اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ بار سول شہریوں کے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کی مخالفت کرتی ہے، پرتشدد واقعات کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں کرنا غیرآئینی ہوگا۔
بار ایسوسی ایشن کے مطابق سکیورٹی خدشات اور امن و امان برقرار رکھنا ضروری ہے، انصاف کے تقاضے پورا کرنا، شفافیت اور فئیر ٹرائل بھی ضروری ہے۔