عمران خان نے القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کو جواب جمع کروا دیا
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کی جانب سے موصول ہونے والے نوٹس کا جواب جمع کروا دیا۔
عمران خان نے اپنے وکلا کے ذریعے نیب کو 20 نکات پر مشتمل جواب اور دستاویزات فراہم کردی۔
عمران خان کی جانب سے جمع کروائے جواب میں کہا گیا ہے کہ میں اس وقت لاہور میں موجود ہوں ذاتی طور پر حاضری دینے سے قاصر ہوں، نیب کی طرف سے لگائے گئے تمام الزاماتی نوٹس غلط، غیر سنجیدہ اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔ ریکارڈ کے مطابق کیس میں کوئی کرپٹ پریکٹسز کا ذکر نہیں۔
یہ بھی پڑھیں، عمران خان اور بشری بی بی طلبی کے باوجود نیب میں پیش نہیں ہوئے
جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کا مقصد مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے۔ الزامات کے حوالے سے انکوائری رپورٹ تاحال مجھے نہیں دی گئی، انکوائری کے وقت صرف طلبی کا نوٹس موصول ہوا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ طلبی نوٹس میں انکوائری میں لگائے گئے الزامات کی تفصیلات شامل نہیں، نیب قانون کے مطابق انکوائری کے وقت ملزم کو دفاع کیلئے تفصیلات دینا ضروری ہیں، میری رہائش گاہ پر قانونی ٹیم کو انکوائری رپورٹ فراہم کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں، القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے؟
پی ٹی آئی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے مانگے گئے دستاویزات میرے پاس موجود نہیں، نیب کی طرف سے تفتیش کا آغاز قانون کے منافی اور سیاسی انتقام کا حصہ ہے، نیب کے گزشتہ نوٹس کے تفصیلی جواب میں بھی اپنے تحفظات سے آگاہ کر چکا ہوں۔