سپریم کورٹ کے باہر پی ڈی ایم احتجاج ،ایجنسیوں کی رپورٹ تشویشناک ہے، وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے حکومت احتجاج کی جگہ تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے،امید ہے سربراہ پی ڈی ایم مان جائیں گے، کیوں کہ سپریم کورٹ کے باہر حکومتی احتجاج سے متعلق ایجنسیوں کی رپورٹ تشویشناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں:۔عمران خان کی رہائی;ن لیگ کا فوری احتجاجی جلسوں کا فیصلہ
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ لوگ بڑی تعداد میں سپریم کورٹ کے باہر آنا چاہتے ہیں، ایجنسیوں نے مجھے جو رپورٹ دی ہے وہ کافی تشویشناک ہے،ایجنسیوں نےرپورٹ دی ہےکہ لوگوں میں غم و غصہ ہے،وزیراعظم کی ہدایت پراسحاق ڈارکےساتھ مولانافضل الرحمان کےپاس گئے، اورمولانا سے حکومت کی طرف سے احتجاج کی جگہ تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کااحتجاج ریڈزون یاشاہراہ دستورپرہواتواسے کنٹرول کرنامشکل کام ہوگا،مولانافضل الرحمان نےکہا ہے کہ ساتھیوں سےمشورہ کرکے آگاہ کروں گا، امیدہےمولانا فضل الرحمان ہماری درخواست پرمان جائیں گے،مولانافضل الرحمان پی ڈی ایم کےسربراہ ہیں،فیصلہ انہی کاتھا،پی ڈی ایم کی جماعتیں مولانافضل الرحمان کےساتھ ہیں،رات10بجے مولانا فضل الرحمان کافیصلہ آئےگا۔
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔تحریک انصاف کا احتجاج، قومی خزانے کو ایک ارب 14 کروڑ کا نقصان
وزیرداخلہ نے کہا کہ 2018کےالیکشن کےنتیجے میں یہ فتنہ ملک پرمسلط ہوا، تیسرے دن کااحتجاج آپ کےسامنےہے، جس کو اداروں نےکنٹرول کیا،ان کوپچھلے8ماہ سےٹریننگ دی جاتی رہی کہ آپ نےآگ لگانی ہے، کارکنوں کو پٹرول بم بنانے کی ٹریننگ دی گئی،منصوبہ بندی سے ملک بھر میں جلاؤگھیراؤ کیا گیا ،انہوں نے منصوبہ بندی کی ہوئی تھی کہ گرفتاری کے بعد کہاں کہاں اٹیک کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ادراک نہیں تھاکہ یہ دہشتگرد اورتربیت یافتہ لوگ ہیں، عمران خان فتہ ہے جو نفرت کی سیاست کرتا ہے،شرپسندوں نے شہداء کی یادگاروں کوآگ لگائی، یہ سمجھاگیاکہ یہ سیاسی ورکرہیں احتجاج کریں گےاورچلےجائیں گے،ایم ایم عالم کےجہازکوآگ لگانےکاکیاجوازبنتاہے؟ایم ایم عالم کاجہازبھارت کےلیےہزیمت اورہمارےلیےفخرکاباعث تھا،سویلین بالادستی سےمراد یہ نہیں کہ ان کےگھروں کوجاکرآگ لگادیں،عمران خان نےآج تک ان واقعات کی مذمت نہیں کی۔
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ قانونی عمل کے بعد اس پر پیشرفت ہو سکتی ہے۔ تحقیقاتی ایجنسیاں شواہداکٹھےکررہی ہیں، پکڑےجانےوالے لوگ بیان بھی دےرہےہیں،دوڈھائی سو ٹرینڈ لوگوں نےآگ لگائی اورغلیل چلائی،وہ لوگ بتا رہے ہیں کس نےذہن سازی کی،کون انہیں اکسارہاتھا،تمام ثبوت موجود ہیں،ذمہ داروں کو کٹہرے میں لائیں گے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ احمق انسان دوسروں کواحمق سمجھتاہے،عمران خان قوم کوبےوقوف بنانےکی کوشش کررہےہیں،جعلی پلستر ٹانگ پر چڑھاکر8ماہ تک بیٹھے رہے ، عمران خان کےٹیسٹ ہونےتھےاسی لیےانہیں آناًفاناً بلایاگیا، اب دوبارہ پکڑاجائےگاتوپھرٹیسٹ ہوں گے،اسلام آبادہائیکورٹ سےملنےوالی رعایتوں کی مثال نہیں ملتی،ہائیکورٹ سےتمام کیسزمیں ضمانت مل گئی،یہ بیسٹ آف لک تھا۔
انہوں نے کہا کہ القاورٹرسٹ کیس میں عمران خان نے اعتراف کیاکہ 60ارب سپریم کورٹ اکاؤنٹ میں میرےانتظام کےمطابق آیا،کہتاہے60ارب وہاں رہتاتووہاں 100 ملین خرچ ہونےتھے، یہ سپریم کورٹ کےاکاؤنٹ میں نہیں بلکہ پراپرٹی ٹائیکون کےاکاؤنٹ میں آیا۔
رانا ثنا اللہ نے کہ بحریہ ٹاؤن کراچی کی زمین سرکاری زمین تھی اسکےمقابلے میں460ارب روپےسندھ حکومت کوجائےگا،انہوں نےیہ پیسےسپریم کورٹ کےاکاؤنٹ میں اپنی جیب سےجمع کرانےتھے،یہ پیسےوہاں غیرقانونی پکڑےگئے، وہاں کےقانون کےمطابق یہ پاکستان کےقومی خزانےمیں آنےتھے،انہوں نےوہاں لانےکےبجائے جیب میں ڈال دیئے،یہ کیسےہواکہ اس سےفرق نہیں پڑتا؟
یہ بھی پڑھیں :۔۔۔عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد کارروائیوں میں افغان باشندے بھی ملوث نکلے
وزیر داخلہ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے60ارب کافائدہ پہنچایا اور6، 7ارب روپےکی پراپرٹی بنائی،اس ٹرسٹ میں آپ اور آپ کی اہلیہ ہے،کوئی تیسراٹرسٹی نہیں، اور پھریونیورسٹی بھی انہی سےبنوائی،240کینال زمین بھی فرح گوگی کےنام لگوائی،ٹرسٹی آپ خودبنےہیں،وہ آپ کاذاتی ٹرسٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کووراثتی جائیدادمیں بھی وہ اختیارحاصل نہیں جوآپ کوحاصل ہے،آپ نےکرپٹ پراپرٹی حاصل کی اورکابینہ کوبھی پیچھے رکھتےہوئےڈیل کی،60ارب روپےکا ڈاکہ ڈالنےوالاکہتاہےنہ تلاشی دوں گانہ کوئی سوال پوچھے،گرفتاری پرمخصوص سمت میں احتجاج کرواتا ہےاورملک کی جگ ہنسائی کرواتا ہے،گرفتاری پرملکی تنصیبات پرحملہ کرواتا ہے، اور کہتاہے کہ مجھےکوئی گرفتاربھی نہ کرے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ سپریم کورٹ آنےپراسےویلکم کہاجاتاہےاور نیک خواہشات کا اظہارکیاجاتاہے،پی ڈی ایم نےاس کےنتیجے میں اپناایک احتجاج شیڈول کیاہے۔ چیف جسٹس نےآپ سےمل کرخوشی ہوئی کہہ کراپنی خواہش کااظہارکیا،چیف جسٹس کواس سارے عمل پراسےشرم دلانی چاہیےتھی،توڑپھوڑمیں کون ملوث تھا،ساری چیزیں عدالت میں لائی جائیں گی،یہ ساری چیزیں اس فتنےنے لوگوں کےذہنوں میں ڈال رکھی تھی،عمران خان کہہ رہے تھے گرفتاری کے بعد جو ہوااس کا علم نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف نےصاحب کہہ کراس فتنےکومسلط کرنےکی ذمےداری ان پرڈالی تھی،نوازشریف نےقمرجاوید باجوہ صاحب اورفیض حمید صاحب کہہ کرپکارا، اورقمرجاویدباجوہ 10باراس غلطی کوتسلیم کرچکےہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔۔عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کر لیا گیا
وزیر داخلہ نے کہا کہ عدلیہ کےکسی فیصلےپراتفاق نہیں توآپ احترام کےساتھ اعتراض کرسکتےہیں،ہم چیف جسٹس کےریمارکس پراعتراض کررہے ہیں،لیکن چیف جسٹس کی ذات کےحوالےسےتضحیک کااظہارنہیں کیا،اپنی حدودمیں رہتےہوئےاعتراض کیاجاسکتاہے۔عدلیہ اوردفاعی اداروں کےخلاف ایک حد میں رہ کربات کرنابنیادی حق ہے۔
رانا ثنا اللہ نےکہا کہ 3رکنی بینچ یکطرفہ فیصلےکررہاہےجس پرلوگوں میں غم و غصہ ہے،چیف جسٹس کی مورل اتھارٹی بھی کافی کمزورہوگئی ہے،لوگوں کےدلوں میں احترام اورعزت بہت بڑی سیفٹی ہوتی ہے، اور یہ بہت کم ہوگئی ہے۔