عمران خان کا ہفتہ کو قوم سے خطاب کا فیصلہ

چیئر مین پی ٹی آئی اسلام آباد ہائیکورٹ سے لاہور کے لیے روانہ

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ سے رہائی ملنے کے بعد لاہور کے لیے روانہ ہو گئے ہیں، وہ کل قوم سے خطاب کروں گا۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ قوم سےخطاب کے دوران اپنی آئندہ کی سیاسی صورتحال سے عوام کو آگاہ کریں گے جبکہ ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں پر بھی اپنی سیاسی حکمت عملی کے بارے میں قوم کو آگاہ کریں گے۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر شیلنگ کی وجہ سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے عدالت سے نکلنے میں تاخیر ہوگئی تھی تاہم انہوں نے روٹ کلیئر کرانے کے لیے انتظامیہ کو الٹی میٹم دے دیا تھا۔

کمرہ عدالت میں ڈی آئی جی سیکیورٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اور ان سے کہا تھا کہ سری نگر ہائی وے پر شیلنگ ہورہی ہے، روٹ کلیئر نہیں ہے ابھی باہر نہ نکلیں۔

اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ مجھے باہرنکالیں گے تو جو کچھ ہو رہا ہے معاملہ نارمل ہو جائے گا، جتنی دیر بٹھائے رکھیں گے معاملہ بڑھتا جائے گا، جیسے ہی خبر چلے گی میں روانہ ہو گیا یہ لڑائی والا ختم ہو جائے گا۔

اس دوران سابق وزیراعظم سکیورٹی حکام کو 15 منٹ کا الٹی میٹم بھی دیا۔ اس دوران عمران خان کے ڈی آئی جی اسلام آباد سے مذاکرات ہوئے جو ابتداء میں ناکام ہو گئے تھے۔

اسی دوران انہوں نے پر امن احتجاج کی کال دی دیتے ہوئے کہا تھا کہ قوم پرامن احتجاج کیلئے تیار رہے۔

القادر ٹرسٹ کیس میں پیشی کے بعد کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیڈر کے بغیر قوم کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جاتا ہے، عوام سے کہیں گے وہ پرامن رہیں، یہ ملک، فوج اور املاک ہماری ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے غیررسمی بات چیت کے دوران کہا کہ وہ ہفتہ کو قوم سے خطاب کریں گے۔

لاہور میں قیام کا فیصلہ

اس سے قبل عمران خان نے فیصلہ کیا تھا وہ بنی گالہ اسلام آباد میں قیام کی بجائے زمان پارک لاہور میں قیام کریں گے اور کارکنوں کے ہمراہ لاہور پہنچیں گے۔

پی ٹی آئی نے کارکنوں کو ہدایات جاری کردیں ہیں اور انہیں عمران خان کا استقبال کرنے کیلئے تیاریوں کی ہدایات کردی گئی ہیں۔

عمران خان پیر کے روز لاہور ہائیکورٹ میں پیش بھی ہونگے۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق عمران خان زمان پارک میں ہی قیام کریں گے ۔

رانا ثناء اللہ مجرم ہے، عمران خان

اس سے قبل اسلام آباد میں عدالت میں سماعت کے دوران پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ مجرم ہے، کل رانا ثنا اللہ نے میری گرفتاری کا بیان دیا، اندربیٹھ کر باہر کے حالات کیسے کنٹرول کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ باہرپنجاب پولیس ہے، مجھے گرفتار کیا تو پولیس کیلئے مشکل ہو گی۔ خبردارکرتا رہا ہوں حالات خراب ہو جائیں گے، مجھے گرفتار کرایا تو حالات دوبارہ خراب ہو سکتے ہیں، اس وقت تک 40 لوگ شہید ہو چکے ہیں۔

مجھے پھر سے گرفتار کیا جا سکتا ہے، سابق وزیراعظم

اس سے قبل کمرہ عدالت میں میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو میں سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں پھر سے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ سنا ہے آپ کی ڈیل ہوگئی ہے؟ ڈیل کے سوال پر عمران خان مسکرا دیے کہا خدشہ ہے کہ ہائیکورٹ سے نکلتے ہی مجھے دوبارہ گرفتار کر لیں گے۔

عمران خان نے بتایا کہ مجھے بشریٰ بی بی سے فون پر بات کرنے کی اجازت دی گئی تھی، عدالت کی اجازت سے نیب کی آفیشل لائن سے بشری بی بی کو فون کیا تھا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جب لاہور سے نکلا تھا تو مجھے شک پڑ گیا تھا کہ یہ مجھے پکڑ لیں گے، اسی وجہ سے ویڈیو بیان جاری کیا۔ گرفتاری کے دوران ان کے سر پر ڈنڈا مارا گیا۔ سر کے بالکل پچھلے حصے سے بال ہٹائے تو نیچے سوجن اور زخم موجود تھا۔

کیا اس چوٹ کا علاج ہوا؟ صحافی کے سوال پر عمران خان نے بتایا کہ نیب نے علاج کروایا تھا۔ اس کے بعد نیب حکام عمران خان کے پاس آئے اور کہا کہ سر اب آپ اسلام آباد پولیس کی تحویل میں ہیں اس لیے ہمیں اجازت دیجیے۔

عمران خان مسکرائے اور کہا کہ چلو اللہ ہی حافظ ہے اب پتا نہیں تم سے کب ملاقات ہوگی؟ اللہ کرے نہ ہی ہو۔ اگر انہیں دوبارہ گرفتار کیا تو پھر وہی رد عمل آئے گا اور وہ نہیں چاہتے کہ ایسی صورتحال دوبارہ پیدا ہو۔

بعد ازاں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ مجھے نیب نےاپنی اہلیہ سے بات کرنے کی اجازت دی تھی، ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو گرفتاری کے دوران فون مل گیا تھا ؟ اس پر عمران خان نے بتایا کہ میں نے لینڈ لائن کے ذریعے بات کی تھی۔

صحافی نے سوال کیا کہ فون آپ کو اہلیہ سے بات کرنے کے لیے دیا گیا تھا ، آپ نے مسرت چیمہ کو ملادیا؟ عمران خان نے جواب دیا کہ بشریٰ بی بی سے بات نہیں ہو سکی تھی۔

PTI

IMRAN KHAN

IMRAN KHAN ARRESTED

Tabool ads will show in this div