فضل الرحمان کی وزیراعظم سے ملاقات، سخت موقف اپنانے کا مشورہ
القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی، اس دوران امیر جمعیت علمائے اسلام ف نے وفاقی حکومت کو سخت موقف اپنانے کا مشورہ دے دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل نے ملاقات کی، اس دوران سپریم کورٹ کے فیصلے اور عمران خان کو ریلیف دینے کے معاملے پر مشاورت کی گئی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ وفاقی حکومت کا موقف سامنے لائیں گے۔
اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے موجودہ صورتحال پر اتحادیوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے سپریم کورٹ سے عمران خان کو ریلیف ملنے کے بعد اتحادی قائدین سے رابطہ بھی کیا۔
اُدھر عدالتی فیصلے کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم ہاؤس کا دورہ کیا اور وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ملک کی موجودہ صورتحال پرتفصیلی مشاورت کی۔
ذرائع کے مطابق مولانا فیضل الرحمان نے وفاقی حکومت کو سخت موقف اپنانے کا مشورہ دے دیا۔
دوسری طرف صورتحال پر وزیراعظم شہباز شریف اتحادیوں کے قائدین سے ملاقات کریں گے۔
اتحادی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے گی اور قومی سلامتی کمیٹی میں لائحہ عمل بھی طے کیا جائے گا۔