زمان پارک آپریشن :جے آئی ٹی کے سوالات اورعمران خان کے جوابات سامنے آ گئے
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اورسابق وزیراعظم عمران خان نے زمان پارک آپریشن ، ظل شاہ قتل کیس سے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیس ٹیم (جے آئی ٹی) کے سوالات کے جوابات دے دیئے۔
جے آئی ٹی نے عمران خان سےسوال کیا کہ کیا آپکو 8 مارچ کو معلوم تھا کہ دفعہ 144 کا نفاذ ہوچکا ؟ جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ رات بھر آپ ہمارے رہنمائوں کے ساتھ ریلی کے روٹ کا دورہ کرتے رہے اس وقت دفعہ 144 کا اعلان نہیں ہوا تھا ۔
عمران خان نے کہا کہ الیکشن کا اعلان ہوچکا تھا دفعہ 144 کا نفاذ غیر آئینی تھا ، میڈیا بلیک آؤٹ تھا مجھے تو سوشل میڈیا سے پتہ چلا کہ دفعہ 144 نافذ ہوچکی،سوشل میڈیا سے پتہ چلا تو حماد اظہر کو فورا ریلی ملتوی کرنے کی ہدایت کی۔ جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ ظل شاہ کی موت کا کیسے پتہ چلا آپکو ،جواب میں عمران خان نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے آکر بتایا کہ ظل شاہ کی لاش فٹ پاتھ سے ملی ہے،ظل شاہ کو پولیس حراست میں مارا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی سے جے آئی ٹی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ جس گاڑی میں ظل شاہ کو ہسپتال لایا گیا اسکے مالک اور ڈرائیور کو جانتے ہیں؟،جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ میں کسی کو نہیں جانتا مجھے نہیں پتہ اسکا ڈرائیور کون ہے۔
جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ 14 مارچ کو پولیس نوٹس لے کر آئی آپکو معلوم تھا کہ باہر کیا ہورہا ہے؟،جس کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں گھر کے اندر تھا مجھے کیا اندازہ ہوسکتا ہے کہ باہر کیا ہورہا ہے ۔
جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے پوچھا گیا کہ آپ پولیس کو بیان حلفی بھی دے سکتے تھے کہ پیش ہونگا، کارکنوں کو نہ بلایا جاتا،جواب میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے کسی کارکن کو نہیں بلایا لوگ خود اکٹھے ہوئے تھے، گھر سے باہر جاتا ہوں تو پیچھے سے گھروں پر حملے ہوجاتے ہیں۔
عمران خان نے جے آئی ٹی کےسوالات کے جواب میں کہا کہ خواتین پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،خواتین کی گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے،ہم تو الیکشن چاہتے ہیں ہم کیوں انتشار پھیلائیں گے۔