پرویز الہیٰ کی گرفتاری کیلیے پولیس دروازہ توڑ کر گھر میں داخل، ملازمین زیر حراست
تحریک انصاف کے صدراور سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پرپولیس اوراینٹی کرپشن ٹیم نےچھاپہ مارا ہے۔
پولیس کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کو گرفتار کرنے کی کوششیں۔ پنجاب پولیس سابق وزیر اعلٰی پنجاب کے گھر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی بکتر بند گاڑی اب گھر کا مرکزی گیٹ توڑ کرگھر کے ا ندر داخل ہوگئی ہے ۔
پرویزالہٰی کے گھر پرچھاپہ کے بعد حالات کشیدہ
پنجاب پولیس کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس مقصد کیلئے اینٹی کرپشن ٹیم پنجاب پولیس، لیڈیز پولیس اہلکار اور اینٹی رائٹس فورس کے اہلکار لاہور کے علاقے ظہور الہٰی روڈ پر واقع چوہدری پرویز الہٰی کے گھر پہنچے۔
پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپہ، فواد چوہدری کا ردِعمل آگیا
پولیس اہلکاروں کی جانب سے گھر کا گیٹ توڑنے کی کوشش کی گئی، جس میں ناکامی کے پولیس اہلکار دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوگئے۔ اس دوران پولیس کو کارکنوں کی مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
پتھراو کی وجہ سے گھر میں داخل ہونے والے پولیس اہلکاروں کو واپس پیچھے ہٹنا پڑا۔ پولیس کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کے گھر کو گیٹ توڑنے کی دوبارہ کوشش کی جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی کے وزارت اعلیٰ کی قربانی دینےو الے پرویز الہٰی کو بڑا دھچکا
بتایا گیا ہے پولیس سابق وزیر اعلٰی پنجاب کو گوجرانوالہ میں درج مقدمے میں گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ظہور الہٰی کو بند کردیا گیا ہے پولیس کی بھاری نفری اس وقت گلبرگ کے علاقے میں کینال روڈ کو بھی بند کردیا گیا ہے ،
پرویزالہٰی کے ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا
پرویز الہٰی کے گھر سے پتھراؤ کرنے والے 7افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ، پرویز الہٰی کے گھر اندر کمروں کی تعداد کافی ہے اور پولیس اس وقت کمروں تک پہنچ گئی ہے ۔ پرویزالہیٰ کا یہ گھر کئی کینال پر محیط ہے ان کی رہائش گاہ کا ایریا کافی ہے ،
پرویز الہی کے گھر کے اندر سے پیڑول بم بھی پھینکے جانے کی اطلاع ہے
ایک خاتون کو لیڈیز پولیس نے حراست میں لیا ہے اور نہیں پریزن وین میں بٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے ، کیونکہ اس وقت کچھ خواتین بھی پولیس اہلکاروں کو روکنے کی کوشش کی تھی ،
پرویزالہٰی کی لیگل ٹیم کی پولیس کے ساتھ بات چیت
پرویز الہیٰ کی لیگل ٹیم اور پولیس کی جانب سے ٹیم کےدرمیان بات چیت بھی ہورہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق پرویز الہٰی اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ گھر پر ہی موجود ہیں ۔
پی ٹی آئی اور اعلیٰ قیاد ت میں سے کوئی نہیں آسکا
پاکستان تحریک انصاف کے کارکن پارٹی صدر پرویزالہٰی کے گھر نہیں پہنچے ، یہ ہی نہیں بلکہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت بھی نہیں پہنچ سکی ، حیران کن بات یہ ہے کہ پرویزالہیٰ کے گھر تقریباََ دو کلومیٹر کی دوری پر زمان پارک ہے ،
پی ٹی آئی قیادت کی طرف سے مایوس کن اقدام
مگر پی ٹی آئی کے کارکن کسی بھی صورت کئی گھنٹے ہونے کے باوجود پرویزالہٰی کے لیے ظہور الہیٰ روڈ نہ آسکے ، پرویز الہٰی جنہوں نے قربانیاں دی ہیں ، آج جب ان پر کڑا وقت ہے,
ان کو بچانے کے لیے نہ ہی کوئی کارکن آیا ہے اور نہ ہی کوئی بڑی قیاد ت آئی ہے ، پی ٹی آئی کے صدر کے پیچھے کوئی پی ٹی آئی کارکن نہیں کھڑآ ہوا ،،
**پی ٹی آئی کی صرف سوشل میڈیا پراس واقعے کی مذمت **
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپے اور گرفتاری کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی سے واضح ہوگیا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور وفاقی وزرا کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ’ایک طرف مذاکرات دوسری طرف گرفتاریاں؟ چوہدری پرویز الہی کے گھر چھاپہ سے ثابت ہوتا ہے کہ اسحاق ڈار، سعد رفیق اور اعظم تارڑ کی اپنی حکومت میں کوئ حیثیت نہیں ، اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے بھی مذمت کی اور لکھا کہ ’فاشسٹ حکومت طاقت کے نشے میں اندھی ہوگئی پرویز الہی صاحب کے گھر پر حملہ کردیا گیا ہے۔ گھر کے دروازے توڑے جارہے ہے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے۔ پرویز الہٰی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کردی تھی اس کی سزا انکو دی جارہی ہے‘۔
چوہدری پرویز الٰہی کے وکیل کا کہنا ہے کہ پولیس اہل کار پرویز الٰہی کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں، اس مقدمے میں پرویز الٰہی کی ضمانت ہو چکی ہے۔
دوسری جانب محکمہ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ اگر ضمانت ہو چکی ہے تو ہمیں عدالت کا آرڈر دکھایا جائے۔
جمعہ کو سماعت پر چوہدری پرویز الٰہی اپنی ایک روز عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہونے پر اپنے وکیل امجد پرویز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ پراسیکیویشن کی طرف سے سرکاری وکیل میاں وسیم سرور پیش ہوئے۔
عدالت نے عبوری ضمانت کی توثیق کے عوض پرویز الٰہی کو 10 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا.
دوران سماعت عدالت نے نشاندھی کی کہ یہ کمزور شہادت کا کیس ہے جہاں رشوت دینے کا الزام ہے وہاں پرویز الٰہی موجود نہیں تھا، شریک ملزمان کے بیان پر کیس بنایا آگیا، یہ بات کیس کو کمزور کرتی ہے۔