پرویز الٰہی کی گرفتاری کی کوششیں ناکام، پنجاب پولیس کئی گھنٹے بعد خالی ہاتھ لوٹ گئی

سابق وزیراعلیٰ کی گرفتاری کیلئے پولیس دروازہ توڑ کر گھر میں داخل ہوئی، خاتون سمیت 27 افراد زیرحراست

کرپشن کيس میں چوہدری پرويز الٰہی کی گرفتاری کی کوشش ناکام ہوگئی، گھر کی 3 سے 4 بار تلاشی کے بعد بھی سابق وزیراعلیٰ ہاتھ نہ آئے، پولیس اور اینٹی کرپشن ٹیم ساڑھے 6 گھنٹے بعد ناکام لوٹ گئی، پی ٹی آئی رہنماء سمیت 19 افراد کیخلاف نیا مقدمہ درج کرلیا گیا، پرویز الٰہی نے چھاپے کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔۔

سابق وزیراعلیٰ اور سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے گھر داخل ہونے کیلئے پولیس نے بکتربند کی مدد سے مرکزی دروازہ توڑا، پوليس کی محافظوں سے ہاتھا پائی بھی ہوئی، پرویزالٰہی کے گھر سے پولیس پر پتھراؤ بھی کيا گيا، مبينہ طور پرپيٹرول بھی پھينکا گيا، پوليس نے خاتون سمیت 27 افراد کو حراست میں لے لیا۔

پرویز الٰہی پر ایک اور مقدمہ درج

اینٹی کرپشن کے چوہدری پرویزالٰہی کی رہائش گاہ پر چھاپہ کے دوران پولیس پر پتھراؤ اور تشدد پر تھانہ غالب مارکیٹ میں مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمے میں پرویز الٰہی سمیت 19 افراد کو نامزد کیا گیا۔

سابق وزیراعلیٰ سمیت دیگر افراد کیخلاف سی او اینٹی کرپشن کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں دہشت گردی، اقدام قتل سمیت 13 دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن ٹیم نے پرویزالٰہی کی گرفتاری کیلئے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، رہائش گاہ کے اندر موجود 40 سے 50 افراد نے پتھراؤ اور تشدد شروع کردیا، چھاپہ مار ٹیم پر جلانے کی نیت سے پیٹرول پھینکا گیا۔

مؤقف اختیار کیا گیا کہ چوہدری پرویزالٰہی ہنگامہ آرائی کے دوران موقع سے فرار ہوگئے، مزاحمت کرنیوالے شرپسند افراد کو گرفتار کرلیا گیا، گرفتار ہونے والے 19 افراد کی شناخت کرلی گئی۔

سابق وزیراعلیٰ کا ہائیکورٹ سے رجوع کر فیصلہ

چوہدری پرویز الٰہی نے پولیس آپریشن کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ لیگل ٹیم کو آئینی پٹیشن تیار کرنے کی ہدایت کردی۔

پرویز الٰہی نے درخواست میں نگراںوزیراعلیٰ پنجاب، اینٹی کرپشن، پولیس سمیت دیگر کو فریق بنانے کی ہدایت کی ہے۔

وکیل عامر سعید راں کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود پولیس نے غیرقانونی طور پر آپریشن کیا، پٹیشن تیار کی جارہی ہے کہ آج ہی ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔

حفاظتی ضمانت کا تحریری فیصلہ

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے اینٹی کرپشن گوجرانولہ کے مقدمے میں چوہدری پرویز الٰہی کی حفاظتی ضمانت پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کیس کے میرٹ پر جائے بغیر درخواست گزار کو 6 مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کی جاتی ہے، درخواست گزار 50 ہزار روپے ڈپٹی رجسٹرار کو مچلکے جمع کروائے۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں پرویز الٰہی کو 6 مئی تک متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ 6 مئی دن ساڑھے 12 بجے تک عدالت کا یہ حکم ختم ہوجائے گا۔

پرویزالہٰی کے گھر پرچھاپہ کے بعد حالات کشیدہ

پنجاب پولیس کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کو گرفتار کرنے کیلئے اینٹی کرپشن ٹیم پنجاب پولیس، لیڈیز پولیس اہلکار اور اینٹی رائٹس فورس کے اہلکار لاہور کے علاقے ظہور الہٰی روڈ پر واقع چوہدری پرویز الہٰی کے گھر پہنچے۔

پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپہ، فواد چوہدری کا ردِعمل آگیا

پولیس اہلکاروں کی جانب سے گھر کا گیٹ توڑنے کی کوشش کی گئی، جس میں ناکامی کے پولیس اہلکار دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوگئے۔ اس دوران پولیس کو کارکنوں کی مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

پتھراؤ کی وجہ سے گھر میں داخل ہونے والے پولیس اہلکاروں کو واپس پیچھے ہٹنا پڑا۔ پولیس کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کے گھر کو گیٹ توڑنے کی دوبارہ کوشش کی جا رہی ہے۔

پی ٹی آئی کے وزارت اعلیٰ کی قربانی دینےو الے پرویز الہٰی کو بڑا دھچکا

بتایا گیا ہے پولیس سابق وزیر اعلٰی پنجاب کو گوجرانوالہ میں درج مقدمے میں گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ظہور الہٰی کو بند کردیا گیا ہے پولیس کی بھاری نفری اس وقت گلبرگ کے علاقے میں کینال روڈ کو بھی بند کردیا گیا ہے ،

پرویزالہٰی کے ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا

پرویز الہٰی کے گھر سے پتھراؤ کرنے والے 7افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ، پرویز الہٰی کے گھر اندر کمروں کی تعداد کافی ہے اور پولیس اس وقت کمروں تک پہنچ گئی ہے ۔ پرویزالہیٰ کا یہ گھر کئی کینال پر محیط ہے ان کی رہائش گاہ کا ایریا کافی ہے ،

پرویز الہی کے گھر کے اندر سے پیڑول بم بھی پھینکے جانے کی اطلاع ہے

ایک خاتون کو لیڈیز پولیس نے حراست میں لیا ہے اور نہیں پریزن وین میں بٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے ، کیونکہ اس وقت کچھ خواتین بھی پولیس اہلکاروں کو روکنے کی کوشش کی تھی ،

پرویزالہٰی کی لیگل ٹیم کی پولیس کے ساتھ بات چیت

پرویز الہیٰ کی لیگل ٹیم اور پولیس کی جانب سے ٹیم کےدرمیان بات چیت بھی ہورہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق پرویز الہٰی اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ گھر پر ہی موجود ہیں ۔

پی ٹی آئی اور اعلیٰ قیاد ت میں سے کوئی نہیں آسکا

پاکستان تحریک انصاف کے کارکن پارٹی صدر پرویزالہٰی کے گھر نہیں پہنچے ، یہ ہی نہیں بلکہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت بھی نہیں پہنچ سکی ، حیران کن بات یہ ہے کہ پرویزالہیٰ کے گھر تقریباََ دو کلومیٹر کی دوری پر زمان پارک ہے ،

پی ٹی آئی قیادت کی طرف سے مایوس کن اقدام

مگر پی ٹی آئی کے کارکن کسی بھی صورت کئی گھنٹے ہونے کے باوجود پرویزالہٰی کے لیے ظہور الہیٰ روڈ نہ آسکے ، پرویز الہٰی جنہوں نے قربانیاں دی ہیں ، آج جب ان پر کڑا وقت ہے,

ان کو بچانے کے لیے نہ ہی کوئی کارکن آیا ہے اور نہ ہی کوئی بڑی قیاد ت آئی ہے ، پی ٹی آئی کے صدر کے پیچھے کوئی پی ٹی آئی کارکن نہیں کھڑآ ہوا ،،

**پی ٹی آئی کی صرف سوشل میڈیا پراس واقعے کی مذمت **

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپے اور گرفتاری کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی سے واضح ہوگیا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور وفاقی وزرا کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ’ایک طرف مذاکرات دوسری طرف گرفتاریاں؟ چوہدری پرویز الہی کے گھر چھاپہ سے ثابت ہوتا ہے کہ اسحاق ڈار، سعد رفیق اور اعظم تارڑ کی اپنی حکومت میں کوئ حیثیت نہیں ، اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘۔

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے بھی مذمت کی اور لکھا کہ ’فاشسٹ حکومت طاقت کے نشے میں اندھی ہوگئی پرویز الہی صاحب کے گھر پر حملہ کردیا گیا ہے۔ گھر کے دروازے توڑے جارہے ہے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے۔ پرویز الہٰی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کردی تھی اس کی سزا انکو دی جارہی ہے‘۔

چوہدری پرویز الٰہی کے وکیل کا کہنا ہے کہ پولیس اہل کار پرویز الٰہی کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں، اس مقدمے میں پرویز الٰہی کی ضمانت ہو چکی ہے۔

دوسری جانب محکمہ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ اگر ضمانت ہو چکی ہے تو ہمیں عدالت کا آرڈر دکھایا جائے۔

جمعہ کو سماعت پر چوہدری پرویز الٰہی اپنی ایک روز عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہونے پر اپنے وکیل امجد پرویز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ پراسیکیویشن کی طرف سے سرکاری وکیل میاں وسیم سرور پیش ہوئے۔

عدالت نے عبوری ضمانت کی توثیق کے عوض پرویز الٰہی کو 10 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا.

دوران سماعت عدالت نے نشاندھی کی کہ یہ کمزور شہادت کا کیس ہے جہاں رشوت دینے کا الزام ہے وہاں پرویز الٰہی موجود نہیں تھا، شریک ملزمان کے بیان پر کیس بنایا آگیا، یہ بات کیس کو کمزور کرتی ہے۔

PERVEZ ELAHI

LAHORE POLICE

PAKISTAN TEHRIK-E-INSAAF (PTI)

Police and Anti Corruption Red

Tabool ads will show in this div