مردم شماری کے فیلڈ آپریشن میں مزید 15 روز کی توسیع پر اتفاق
کراچی میں مردم شماری پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور نہ ہوسکےاوراب تک کے نتائج کو بھی ناقابل یقین قرار دے دیا گیا ہے، جبکہ مردم شماری کے فیلڈ آپریشن میں پندرہ مئی تک توسیع پر اتفاق کرلیا گیا۔
ادارہ شماریات کی جانب سے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو مردم شماری پر بریفنگ دی گئی۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے بھی مردم شماری میں سنگین خامیوں کا اعتراف کرلیا، انہوں نے کہا احسن اقبال نے کہا کہ کچھ علاقوں سپارکو کی مدد سے گھروں کی نشاندہی سمیت معاونت کی جارہی، فالٹ لائنز ہیں جسکی باعث بیس بیس سال مردم شماری نہیں ہوسکی، مردم شماری کا مطلب صرف نمبرز پیدا کرنا نہیں ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ مردم شماری کی بروقت تکمیل کے لئے سیاسی جماعتوں سے تعاون کا کہا ہے، ہمارے پاس اکتوبر نومبر تک مکمل کرنے کی گنجائش موجود ہے، اس مدت سے پہلے مردم شماری مکمل کرنے گنجائش ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہر فرد کی گنتی کی جانی چاہیے، شہری علاقوں میں گنتی کا عمل سست روی کا شکار ہے، یہ محسوس کیا گیا ہے کہ دور دراز علاقوں میں تمام لوگوں کو شمار نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے مسائل اجاگر کئے ہیں، آدھا کراچی شمار نہیں کیا گیا، گھرانہ شماری ابھی تک نہں کی گئی، ہم نے مدت زیادہ بڑھانے کا کہا تھا۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھاسیاسی جماعتوں اور صوبائی حکومتوں سے کہا کہ انڈرکاونٹ یا اوور کاونٹ کی نشاندہی کریں، کسی علاقے صوبے شہر کے خلاف تعصب نہیں ہے، ہمیں این ایف سی کو آبادی سے لنک نہیں کرنا چاہے۔