پیسے دو،ریٹائرمنٹ لو: محکمہ صحت پنجاب کا مبینہ میگا سکینڈل سامنے آگیا
محکمہ صحت پنجاب میں کرپشن کا مبینہ میگا سکینڈل سامنے آگیا ہے، جہاں “پیسے دو اورریٹائرمنٹ لو “کے اصول کے تحت جعلی دستاویزات پران فٹ قرار دیئے گئےسینکڑوں ملازمین ریٹائر ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب میں کرپشن کا مبینہ میگا سکینڈل سامنے آیا ہے ، جس میںسرکاری نوکری سے جلد ریٹائرمنٹ اور ریٹائرمنٹ کا الائونس لینے کیلئےمحکمہ میں“ پیسے دو اور ریٹائرمنٹ لو “کاطریقہ اپنایا گیا ۔
محکمہ میں جلد ریٹائرمنٹ کیلئے ان فٹ قراردینے کیلئے لاکھوں روپے رشوت لگی، جعلی میڈیکل بورڈ بنے،ملازم ان فٹ قراراورپوری رقم کے ساتھ ریٹائرہوگئے۔مبینہ طورپرجعلی میڈیکل بورڈ بنا کر ملازمین کو کروڑوں کے فائدے پہنچائے گئے۔
صوبائی محتسب نے طبی بنیادوں پرریٹائرڈ ملازمین کے کوائف کی جانچ پڑتال اورگزشتہ پانچ سال میں طبی بنیادوں پرریٹائرڈ ہونےوالےملازمین کے آڈٹ کا حکم دیدیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کے668 ملازمین کی طبی بنیادوں پرریٹائرمنٹ میں سنگین بےقاعدگیاں سامنے آگئیں۔453 ریٹائرمنٹ کیسزمیں مطلوبہ کوائف ہی موجود نہیں تھے۔215 کیسزکا ریکارڈ ڈی جی ہیلتھ پنجاب کے دفترسے غائب پایا گیا۔
صوبائی وزیرپرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر ڈاکٹر جمال ناصرکےمطابق 517 ملازمین کو58اور625 کو 59 سال کی عمر میں ریٹائر کیا گیا۔مبینہ کرپشن کی مکمل تحقیقات کرا کرذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے گی ۔
صوبائی محتسب میجرریٹائرڈ اعظم سلیمان کے مطابق جعلی میڈیکل بورڈز بنا کر جلدی ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین نے قومی خزانے کوبڑا مالی نقصان پہنچایا ہے۔