سپریم کورٹ کو کو ضامن یا ثالث بننے کا حق نہیں دے سکتے، وزیراعظم

کسی بھی ممکنہ عدالتی فیصلے کے پیش نظر پارلیمنٹ کا فورم استعمال کرینگے، اجلاس سے خطاب
Apr 26, 2023
<p>Photo Grab</p>

Photo Grab

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کو کو ضامن یا ثالث بننے کا حق نہیں دے سکتے۔ کسی بھی ممکنہ عدالتی فیصلے کے پیش نظر پارلیمنٹ کا فورم استعمال کرینگے۔ سپیکر قومی اسمبلی کے ذریعے پی ٹی آئی سے بات ہوسکتی ہے۔

وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں امیر جمعیت علمائے اسلام ف ، پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پیپلز پارٹی کے چیئر مین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو، اے این پی کے میاں افتخار، ایم کیو ایم خالد مقببول صدیقی، پیپلز پارٹی کے شیر پاؤ کے سربراہ افٓتاب شیر پاؤ، بی اے پی خالد مگسی ، آغا حسن بلوچ، مسلم لیگ ق کے چودھری سالک حسین، طارق بشیر چیمہ، جمعیت اہل حدیث کے ساجد میر، حافظ عبدالکریم، مسلم لیگ ن کی مریم اورنگزیب، اعظم نذیر تارڑ، رانا ثناء اللہ، ایاز صادق، اسحاق ڈار، قمر زمان کائرہ سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کہا کہ عدالت عظمیٰ کے 3رکنی بینچ کا فیصلہ پارلیمان نے قبول نہیں کیا، حکومت اور پارلیمان تین چار کا فیصلہ آئینی و قانونی سمجھتی ہے اور 3/2 یا پانچ دو کا فیصلہ غلط اور غیر آئینی و غیر قانونی ہے لیکن سپریم کورٹ تین رکنی بنچ کے ساتھ معاملات آگے لے جانا چاہتی ہے، کل بنچ نے الیکشن فنڈز کا جواب مانگا ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے اس کے فیصلوں کو تسلیم کرنا پڑیگا، الیکشن کے فنڈز کا معاملہ دوبارہ پارلیمان میں آئے گا اور وہی حل کرے گی، کسی بھی ممکنہ عدالتی فیصلے کے پیش نظر پارلیمنٹ کا فورم استعمال کیا جائیگا۔

یہ بھی پڑھیں، بندوق، ہتھوڑے کے زور پر مذاکرات نہیں ہو سکتے، اتحادیوں کا فیصلہ

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں یا آپ کو سپریم کورٹ کو ضامن نہیں بنانا چاہیے، پنچایت سپریم کورٹ کا کام نہیں، سپریم کورٹ کو ضامن، ثالث کا حق نہیں دے سکتے، یہ ان کا کام نہیں، ضامن بننا اور پنچایت کروانا سپریم کورٹ کا کام نہیں، ان کا کام قانون کے مطابق فیصلے دینا ہے، الیکشن ایک دن ہونے چاہئیں اور کب ہونے چاہئیں اس پر حکومتی اتحادی جماعتوں میں اتفاق رائے ہے۔

وزیراعظم نے زور دیا کہ اتحادی متفق ہیں کہ 13 اگست کو پارلیمنٹ کی مدت پوری ہورہی ہے ، الیکشن کی تاریخ اکتوبر یا نومبر میں بنتی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کیساتھ مذاکرات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پی ٹی آئی کے ایجنٹس پاکستان کے دشمن ہیں تاہم ہمیں گفتگو کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہیے، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے ذریعے پی ٹی آئی سے بات ہوسکتی ہے، پارلیمانی کمیٹی معاملے کو دیکھ سکتی ہے اور پارلیمنٹ میں گنجائش پیدا کرسکتی ہے۔

Tabool ads will show in this div