انارکی کے ماحول میں مذاکرات نہیں ہوسکتے: ن لیگ ، پیپلز پارٹی
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ انارکی کے ماحول میں تحریک انصاف سے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو میں خورشیدشاہ نے کہا کہ مذاکرات اس ماحول میں نہیں ہو سکتے، اسے انارکی پھیلنے کا خدشہ ہے،جب مذاکرات کا ماحول بنے گا اس وقت مذاکرات ہوں گے۔
انہوںنے کہا عمران خان نےاستعفیٰ دیا تھا تب انہیں کہا تھا کہ استعفی نہیں دو،ان کے غلط فیصلوں نے آج پاکستان کو اس راستے پر لا کھڑا کیا ہے،ابھی تک اس کو کوئی کامیابی نہیں ہوئی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہاپارلیمنٹ کا اس کو تجربہ نہیں ہے، جن کو پارلیمنٹ کا تجربہ ہے وہ ان کی بات ماننے کو تیار نہیں۔
خورشید شاہ نے کہاکہ عدالت تقسیم ہو چکی ہے، یہ انارکی ہے،ایک گروپ آئین سے بالا تر ہو کر اس کی مدد کر رہا ہے،سپریم کورٹ نے پہلے 90 دن کا آرڈر دیا تھا، اب 105 دن کا کیا ہے۔
وفاقی وزیرخرم دستگیرنے چائلڈپروٹیکشن ہوم کےدورےپرمیڈیاسےگفتگو میں کہا کہ عمران خان سیاسی جماعتوں کی عوامی حیثیت ماننےسےانکاری ہیںعوامی حیثیت کااعتراف کیےبغیرمعاملات آگےنہیں بڑھ سکتے، عمران خان سے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے کہا ،خرم دستگیرالیکشن کی تاریخ کاتعین عدالت کےذریعےنہیں ہوسکتا،الیکشن کی تاریخ کااعلان کرناالیکشن کمیشن کا کام ہے،ہم سب اس بات متفق ہوں سب کوالیکشن کےنتائج قبول ہوں۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم پارلیمنٹ کےذریعےقانون میں تبدیلی کرنےکوتیارہیں،2023 کاالیکشن ایک مثالی الیکشن ہوگا،عوام کی رائےبیلٹ باکس کےذریعے حکومتوں کاقیام کریں گی۔
خرم دستگیرنے کہا کہ 2018میں عوام کےووٹ پرڈاکہ ڈالا،ووٹ کےتقدس کوپامال کیا گیا،یقینی بناناہے2023میں وہی حکومت بنےجوعوام منتخب کرے،2018کی طرح سلیکٹڈحکومت ہم پرمسلط نہ ہو۔