عیدالفطر کے بعد اے پی سی طلب کرنے کا فیصلہ

اے پی سی کی میزبانی جماعت اسلامی کرے گی، جس کا یک نکاتی ایجنڈا عام انتخابات ہو گا
<p>File photo</p>

File photo

**عام انتخابات کی تاریخ کے معاملے پر جماعت اسلامی کی میزبانی میں اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے عیدالفطر کے بعد کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں حکومتیں ختم کیے جانے کے بعد مسلسل سیاسی درجہ حرارت بڑھتا جا رہا ہے۔ وفاقی حکومت صوبے میں الیکشن کرانے سے گریزاں ہے، معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ، جہاں عدالت عظمیٰ پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ 14 مئی تک الیکشن کروائے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں، سیاسی کشیدگی میں کمی کیلئے سراج الحق متحرک، شہباز، عمران سے ملاقاتیں

تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے ساتھ قائمہ کمیٹی میں کچھ ایسی قرار دادیں منظور کی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں ہونے والے انتخابات کے لیے 21 ارب جاری نہیں کیے جائیں گے، ملک بھر میں سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے کے لیے انتخابات ایک ہی وقت میں ہونے چاہئیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان اس دوران مسلسل صدائیں بلند کر رہے ہیں کہ الیکشن کسی بھی صورت میں 90 دن سے آگے نہیں جانے چاہئیں، وکلاء کی جانب سے گزشتہ روز ہونے والی اے پی سی میں کہا گیا تھا کہ کسی بھی صورت الیکشن 90 روز سے آگے نہیں جا سکتے ، اگر ایسا ہوا تو یہ آئین شکنی ہو گی۔

ذرائع کے مطابق ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، عید الفطر کے بعد جماعت اسلامی کی میزبانی اے پی سی کانفرنس ہونے کا امکان ہے، ان کانفرنس میں شرکت کے لیے عمران خان اور وزیراعظم شہباز شریف کو مدعو کیا جا سکتا ہے جس کے لیے رابطے شروع کر دیئے گئے ہیں۔ اے پی سی کا یک نکاتی ایجنڈا عام انتخابات ہو گا۔ اے پی سی میں حکومت کو اکتوبر سے قبل پی ٹی آئی کو مئی کے بعد الیکشن کے لیے رضا مند کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں، سیاسی کشیدگی، تحریک انصاف نے جماعت اسلامی سے بات چیت کیلئے کمیٹی قائم کردی

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ن لیگ سے سعد رفیق اور ایازصادق کو جماعت اسلامی سے معاملات بڑھانے کے لیے پیشرفت کا سگنل مل چکا ہے، اس کے بعد جماعت اسلامی کے پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے نامزد وفود سے مزید مذاکرات ہونے کا امکان ہے۔

دوسری طرف سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف نے اے پی سی بلائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے پی سی کا ون پوائنٹ ایجنڈا انتخابات کی متفقہ تاریخ کا تعین کرنا ہے، اے پی سی کیلئےسیاسی جماعتوں سے رابطے کئے جارہے ہیں۔ جماعت اسلامی ملک میں سیاسی استحکام کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریگی، رابطوں کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد مشاورت سے اے پی سی بلائی جائے گے، امیر جماعت اسلامی منصورہ میں میزبانی کی پہلے ہی پیشکش کرچکے ہیں۔

یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان سے ملاقاتیں ہوئی تھیں۔

ان ملاقاتوں کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین نے جماعت اسلامی کے ساتھ مذاکرات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

تین رکنی کمیٹی میں سابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک، سینیٹر اعجاز چودھری اور سابق صوبائی وزیر محمود الرشید شامل ہیں۔

جماعت اسلامی کی طرف سے عندیہ دیا گیا ہے کہ عید الفطر کے بعد سراج الحق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں، بحران کا خاتمہ، پی پی کا پی ٹی آئی سے رابطے کا فیصلہ

خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی سیاسی بحران سے نکلنے کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ پیپلز پارٹی نے سینیٹر یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر اور وزیراعظم کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی تھی تاکہ حکومت میں شامل اتحادیوں کو پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کرنے پر آمادہ کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین کہہ چکے ہیں کہ تمام جماعتوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں ، انتخابات کے موضوع پر سب سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

Tabool ads will show in this div