پراسیکیوٹر جنرل کو ہٹانے کامعاملہ، خلیق الزماں میدان میں آگئے

آرڈیننس موجودہ پراسیکیوٹر جنرل پر لاگو ہی نہیں ہوتا، خلیق الزماں
<p>فائل فوٹو۔</p>

فائل فوٹو۔

نگران صوبائی کابینہ پنجاب کےپراسیکیوٹرجنرل کو بغیر وجہ کے ہٹانے کے آرڈیننس کے معاملے پرپراسیکیوٹرجنرل خلیق الزماں میدان میں آگئے، اورکہا ہے کہ نیا آرڈیننس موجودہ پراسیکیوٹر جنرل پرلاگو ہی نہیں ہوتا ۔

ذرائع کے مطابق نگران حکومت پراسیکیوٹر جنرل خلیق الزمان کو عہدے سے ہٹانا چاہتی ہے اسی لئے یہ آرڈیننس لایا گیا ۔پراسیکیوٹر جنرل پنجاب خلیق الزمان نے نگران صوبائی کابینہ کے آرڈیننس کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ،جس پر کل جسٹس ساجد محمود سیٹھی سماعت کریں گے ۔

صوبائی کابینہ نے پراسیکیوٹرجنرل خلیق الزماں کو ہٹانے کے لیے نیا آرڈیننس منظور کیا تھا،جس کی خبر سماء نے نشر کی تھی ۔

پراسیکیوٹر جنرل پنجاب خلیق الزماں نے موقف اپنایا ہےکہ سروس روزل کے مطابق نگران کابینہ کا نیا آرڈیننس موجودہ پراسیکیوٹر جنرل پر لاگو نہیں ہوگا پراسیکیوٹر جنرل سروس رولز کے کلاز 6 میں سروس رول کی وضاحت موجود ہے ، جس کے تحت دوران سروس کسی بھی تبدیلی کا اطلاق حاضر سروسز پراسیکیوٹر جنرل پر لاگو نہیں ہوگا ۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پراسیکیوٹر جنرل نےنگران حکومت کے غیر قانونی احکامات ماننے سے انکار کیا تھا ،جس کے بعد خلیق الزمان کو عہدے سے ہٹانے کے لیے نیاآرڈیننس منظور کیا ۔

Caretaker Punjab Cabinet

Deputy Prosecutor General

Chaudhry Khaliqul Zaman

Tabool ads will show in this div