پاکستان میں مالیاتی خسارہ 6.7 فیصد تک پہنچنے کا اندیشہ
عالمی بینک نےپاکستان سےمتعلق رسک آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ کےمطابق پاکستان کی معیشت کو تاحال سنگین چیلنجز کا سامنا ہے.زرمبادلہ کے ذخائرایک ماہ کی درآمد سے بھی کم ہیں۔
عالمی بینک کی رپورٹ کےمطابق پاکستان میں مزید39 لاکھ افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے،غربت کی وجہ سیلاب کی تباہی،مہنگائی اور بےروزگاری ہے،مہنگائی 25 فیصد سےزائد ہے۔
آئی ایم ایف کا پاکستان کے دوست ممالک کی طرف سے مالی امداد کے اعلان کا خیر مقدم
رپورٹ کےمطابق پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح محض 0.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔رواں سال پٹرولیم مصنوعات 55 فیصد تک مہنگی ہوئیں،رواں سال بجلی 47 فیصد مہنگی ہوئی۔
رسک آؤٹ لک رپورٹ کےمطابق پاکستان کےزرمبادلہ کے ذخائرایک ماہ کی درآمد سےبھی کم ہیں۔سیلاب متاثرہ علاقوں میں زرعی پیداواربڑھانےکی ضرورت ہے۔
معیشت کی بحالی صوبائی عام انتخابات سے زیادہ اہم قرار
عالمی بینک نےرپورٹ میں بتایا کہ پاکستان میں قرضےمعیشت کے 74 فیصد تک پہنچ چکے ہیںِ،قانون کے تحت قرضےمعیشت کا 60 فیصد ہونےچاہئیں، پاکستان میں مالیاتی خسارہ 6.7 فیصد تک پہنچنے کا اندیشہ ہے۔