مظاہرین سے نمٹنے کےلیے ملک کا پہلا ویمن پولیس اینٹی رائیٹ یونٹ قائم
بلوچستان حکومت نے مظاہرین سے نمٹںے کےلے ملک کا پہلا ویمن پولیس اینٹی رائیٹ یونٹ قائم کر دیا۔
پاسنگ آؤٹ تقریب پولیس لائن کوئٹہ میں منعقد کی گئی ، تربیت مکمل کرنے والی 40 ریکروٹس نے خواتین مظاہرین کو کنٹرول گرفتار کرنے ، خود کو پتھراؤ ، وی آئی پی موومنٹ کو محفوط بنانے سمیت واٹر کینن کے استعمال کا عملی مظاہرہ کیا۔
آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کیڈٹس نے محنت و لگن سے تربیت مکمل کی ، فورس پر امن مظاہرین سے بہتر انداز میں پیش آئے، طاقت استعمال کرتے وقت غصہ نہیں دکھانا ، خواتین کی تربیت مکمل ہونا دہشتگردوں کو واضح جواب ہے، ایک ہفتے میں بہت سے جوانوں کی شہادتیں دیں، جتنے مرضی حملے ہو جائیں ، پولیس افسران و اہلکاروں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
عبدالخالق شیخ نے کہا کہ اکثر اوقات ایسے واقعات ہوتے ہیں کہ جب آپ کہیں مظاہرے کو منتشر کرنے جاتے ہیں تو یاد رکھیں کہ وہ عام حالات میں قانون کے ماننے والے شہری ہوتے ہیں۔ یاد رکھئے یہ میری آپ کو نصیحت ہے کہ آپ نے کم سے کم طاقت کے استعمال کو اپنایا جائے اور اس وقت طاقت کے استعمال کے دوران کبھی بھی اپنے غصے کو شامل نہ کریں۔
آئی جی بلوچستان نے اپنے خطاب کے دوران مزید کہا کہ مشتعل مظاہرین کا دوران ہنگامہ اور احتجاج کے وقت غم و غصہ اس وقت کی حکومت یا پولیس محکمہ کے بر خلاف تو ہو سکتا ہے مگر آپ کی ذات کے خلاف قطعاً نہیں اسے ذاتی نہ لینا بلکہ کوشش کرنا کہ امن و امن کے پش نظر خطرے کو ٹالا جا سکے اور عوام کی تکلیف کو کم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
آئی جی بلوچستان پولیس عبدالخالق شیخ نے کہا کہ امن کا قیام پولیس کی بنیادی ذمہ داری ہے پولیس کا اصلاحات کے عمل کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے پولیس اہلکاروں کی فورس کی تعداد دگنی کی گئی ہے ایسا ماحول بنانا چایتے ہیں کہ خواتین مقدس پیشے کا انتخاب فخر سے کریں۔
آئی جی پولیس نے کہا کہ خواتین پر مشتمل پہلا دستہ ہولیس فورس کا حصہ بن گیا ہے اے آر یو یونٹ اہم پیش رفت ہے خواتین اہلکار کم وقت میں اعلیٰ معیار کی تربیت مکمل کرنے پر مبارک باد کی مستحق ہیں۔