عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی سے متعلق قانونی سوالات پر دلائل طلب

کوئی نیوٹرل وکیل ہے تو بتادیں انہیں عدالتی معاون مقرر کردیتے ہیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت پیشی کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے قانونی سوالات پر دلائل منگل کو طلب کرلئے۔ انہوں نے کہا کوئی نیوٹرل وکیل ہیں تو بتا دیں انہیں عدالتی معاون مقرر کردیتے ہیں۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے سماعت کی۔

استفسار کیا کہ کیا کریمنل ٹرائل میں ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کافی ہوتی ہے؟، فرد جرم کے وقت ملزم کے دستخط لئے جاتے ہیں کیا تب ویڈیو لنک مؤثر ہوگا؟۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ملزم کی موجودگی میں جرح کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اسے پتہ ہو اس کیخلاف کیا ہورہا ہے، کیا ویڈیو لنک حاضری کے ذریعے اس کا مقصد پورا ہوسکتا ہے؟۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ میں اس معاملے پر عدالتی معاون مقرر کرنا چاہتا ہوں، مسئلہ یہ ہے جتنے بھی اچھے وکیل ہیں ان میں سے کچھ ایک طرف ہیں تو کچھ دوسری طرف، سرحد پار کی مثالیں بھی ہیں، قانونی معاملات میں وہ ہم سے آگے ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اگر کوئی نیوٹرل وکیل ہیں تو بتادیں انہیں معاون مقرر کردیتے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت منگل 18 اپریل تک ملتوی کردی۔

Tabool ads will show in this div