رہنما پیپلزپارٹی رضا ربانی نے اداروں کے درمیان مذاکرات کی تجویز دے دی
رہنما پاکستان پیپلزپارٹی سینیٹر رضا ربانی نے اداروں کے درمیان مذاکرات کی تجویز دے دی۔
نمائندہ خصوصی سماء سے گفتگو میں رضا ربانی نے کہا کہ 90 روز میں الیکشن کی شق آئین میں موجود ہے لیکن دونوں فریق آئین سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔ آئین کے اندر90 دن کی شق کی پاسداری کی جانی چاہئے۔
رضا ربانی نے پارلیمان اور عدلیہ کے تصادم کا خدشہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کے عمل میں ایسا تناؤ ہو جاتا ہے۔ پیپلز پارٹی آئین کے ساتھ کھڑی ہے، آئین کا مذاق نہیں بنایا جانا چاہیے۔ پارلیمان اور عدلیہ میں تصادم کی کوئی صورتحال نہیں ہے۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ تبدیلی کے عمل میں ایسا تناؤ ہوتا ہے،بھارت میں ایمرجنسی لگنے پر بھی کشیدگی تھی، مشترکہ اجلاس میں کی گئی قانون سازی پارلیمان کا آئینی حق ہے۔
اداروں کے درمیان مذاکرات کی تجویز دیتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ اداروں کے مذاکرات ضروری ہے، مذاکرات کےلیے مناسب جگہ پارلیمان اور سینیٹ کمیٹی ہے۔