انصاف کے پلڑے برابرہیں یا نہیں ،کل واضح ہو جائے گا، خواجہ آصف
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ الیکشن سےاہم بات یہ ہے کہ فیصلےکس نےکرنے ہیں، انصاف کے پلڑے برابرہیں یا نہیں،کل واضح ہو جائے گا۔
سماء کے پروگرام ”ریڈلائن ود طلعت“میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوبھی صورتحال ہوگی عدالت کےسامنےبیان کردیں گے،عدالت کہےگی تو وزارت دفاع اپنامؤقف دےگی،الیکشن کمیشن کو جوابدہ تھے،جواب دے دیا،مسئلہ ختم ہوگیا،ہم سےجومانگاگیاتھااس پرہم نےالیکشن کمیشن کوجواب دےدیا،
انہوں نے کہا آج تھوک کےحساب سےضمانت مل رہی ہے،میری ضمانت کےمعاملےپر3بینچ ٹوٹےکیونکہ ان پردباؤتھا،ایک شخص کوخصوصی ٹریٹمنٹ کیوں مل رہاہے؟2سے3سال پہلےکیاہورہاتھا اورکس طرح مینیج کیاجارہاتھا۔
وفاقی وزیرنے کہا حاضری سےانکارپر ان کی گاڑیوں میں جاکران کی حاضری لی جاتی ہے، موجودہ حالات میں عدلیہ عمران خان کےپاس چل کرجاتی ہے، ہم سڑکوں سےگرفتارہوئے، گھروالوں کوعدالتوں میں گھسیٹاگیا،وزیراعظم نےکہاہےمیں3بارجیل جاچکاہوں،سیاستدانوں کےلیےجیلوں میں جانا کوئی نئی بات نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا حکومت آج بھی تحمل سےکام لےرہی ہے،الیکشن سےاہم بات یہ ہےکہ فیصلےکس نےکرنےہیں۔وزیراعظم نے12، 13روزسے جوسلسلہ چل رہا ہےاس پراپنی رائےدی،سیاستدانوں کوغصےمیں نہیں آناچاہیے۔
انہوں نے کہا سپریم کورٹ کےفیصلےکےبعد کل کابینہ کا اجلاس ہوگا،جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طےکیا جائےگا،ہمارا اپنا مؤقف ہے اورہم اس پر قائم ہیں۔
وزیردفاع نے کہا چیف جسٹس جس عہدےپرہیں وہ جوچاہیں کرسکتےہیں، تین،چارباربینچ ٹوٹنےسےعدلیہ کااندرون خانہ سلسلہ سامنےآگیا، قانونی اورآئینی تنازع یہ ہےکہ فیصلےکرنےکامجازکون ہے۔
انہوں نے کہا دلائل والا لمحہ گزرگیا،کشمکش کی نئی آئینی شکل سامنےآگئی،اٹارنی جنرل نےتجویزدی6ججزسےفیصلہ لےلیں جوبینچ میں شامل نہیں،عدلیہ کافیصلے کرنےوالاپلیٹ فارم دن بدن سکڑتاجارہاہے۔
ان کا کہنا تھا کسی بھی ادارےکےساتھ تصادم نہیں چاہتے،بدقسمتی سےایگزیکٹواور عدلیہ میں تناؤکا ماحول بناہواہے۔
خواجہ آصف نے کہا رجسٹرارسپریم کورٹ سےخدمات فوری واپس لےلی گئی ہیں، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مشاورت کے دوران اس پراتفاق رائےتھا۔