رجسٹرارسپریم کورٹ کوعہد سے ہٹا دیا گیا نوٹیفکیشن جاری
حکومت نے رجسٹرارسپریم کورٹ عشرت علی کو عہدے سے ہٹا دیا۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق رجسٹرارسپریم کورٹ عشرت علی کواو ایس ڈی بنا دیا گیا ہے ، اورانہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔
سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کے مطابق اسلام آباد:عشرت علی17جون کوملازمت پوری ہونےپرریٹائرہوجائیں گے،مدت ملازمت پوری ہونےکانوٹیفکیشن پہلےہی جاری کررکھاہے۔
قبل ازیں وفاقی کابینہ نےرجسٹرارسپریم کورٹ کی خدمات واپس لینےکی منظوری دی تھی۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کاخصوصی اجلاس ہوا ، جس میں اہم فیصلہ کرتے ہوئے رجسٹرار سپریم کورٹ کی خدمات واپس لینے کی منظوری دیدی گئی۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ کےاجلاس میں 2نکاتی ایجنڈے پر تفصیلی غور کیاگیا،وزیرقانون اعظم نذیر تارڑاوراٹارنی جنرل نے کابینہ کومختلف امورپربریفنگ دی ۔
اعلامیہ کے مطابق کے مطابق رجسٹرارسپریم کورٹ کی طرف سے سرکلرجاری کرنےکے معاملے پرغورکیا گیا۔ جس کے بعد رجسٹرارسپریم کورٹ کی خدمات واپس لینےکافیصلہ کیا گیا ، اوررجسٹرارکواسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔
وفقاقی کابینہ نے صدرمملکت عارف علوی سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 پرفوری دستخط کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے حکومت کو لکھے خط میں رجسٹرارکوواپس لینےکی ہدایت کی تھی۔
جسٹس فائزعیسیٰ نے رجسٹرارسپریم کورٹ سےفوری چارج چھوڑنےکامطالبہ کردیا
قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے دو نکاتی ایجنڈے پرغورکیلئے وفاقی کابینہ کاہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔
وزیراعظم نےوزراء کو اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو وزراءنہیں آسکتے وہ ویڈیولنک کےذریعےحاضر ہوں۔اجلاس میں آئینی اورقانونی معاملات کےآپشنزپرغورکیا جائے گا۔