عوام ہوجائیں تیار!مارچ میں بجلی کے بڑے جھٹکے لگیں گے

کسانوں اور برآمدی شعبے پر زیادہ بوجھ پڑے گا، گھریلو صارفین بھی زد میں آئیں گے

پہلے مہنگائی کی چکی میں پسنے واالے عوام کو آئندہ (مارچ میں) ماہ بجلی کے بڑے جھٹکے لگنے والے ہیں، کسانوں اور برآمدی شعبے پر زیادہ بوجھ پڑے گا اور گھریلو صارفین بھی زد میں آئیں گے۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ پر حکومت کے سخت فیصلوں کے نتیجے مارچ میں عوام بجلی بلوں پر اضافی سرچارج کی مد میں بھاری بل بھریں گے۔ برآمدی شعبہ ساٹھ فیصد سے زائد جبکہ زرعی صارفین کو پچاس فیصد سے زیادہ بلز ادا کرناہوگا۔

سبسڈیز کے خاتمے کے بعد برآمدی شعبے کا ٹیرف انیس روپے ننانوے پیسے فی یونٹ سے بڑھ کر بتیس روپے بارہ پیسے ہوگیا۔ زرعی صارفین کی تین روپے ساٹھ پیسے سبسڈی ختم، مؤخر ادائیگیوں کی مد میں زرعی صارفین تین روپے جبکہ پاور ہولڈنگ کمپنی کے سود کی مد میں عائد سرچارج کے عوض فی یونٹ تینتالیس پیسے ادا کریں گے ۔

سو یونٹ والے گھریلو صارفین کو سرچارجز کی مد میں دو روپے پچھہتر پیسے اضافی ادا کرنا ہوں گے۔ چار سو یونٹ والے صارفین کو تین روپے بیاسی پیسے اضافی سرچارج کیساتھ مؤخر ادائیگیوں کا بوجھ بھی برداشت کرنا ہوگا۔

اس کے علاوہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں الگ ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔

Tabool ads will show in this div