آر بی آئی کے گورنر کا کہنا ہے کہ امریکی بینکنگ نظام میں بحران کے باوجود بھارت کا مالیاتی شعبہ مستحکم رہا

I

سیلی کون ویلی بینک کے ٹھپ ہو جانے کے بعد امریکی بینک کاری نظام میں جاری بحران کے دوران آر بی آئی کے گورنر

شکتی کانت داس نے یقین دلایا ہے کہ بھارت کا مالی شعبہ مستحکم ہے ۔ آج شام کوچی میں سالانہ لیکچر دیتے ہوئے جناب داس نے کہا کہ البتہ بحران سے مستحکم ضابطوں اور نگرانی کی اہمیت مزید اجاگر ہوتی ہے۔ جناب داس نے کہا کہ بینکوں کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ اثاثوں کے بہتر مینجمنٹ ، خطرے سے مستحکم طور پر نمٹنے اور واجبات اور اثاثوں میں پائیدار ترقی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ بحران سے مالی نظام کو پرائیویٹ کرپٹو کرنسیوں سے لاحق خطرے کا بھی پتہ چلتا ہے ۔ اس بات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہ آر بی آئی نے خطرے سے نمٹنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے ہیں ، گورنر نے بینکوں سے کہا کہ وہ ضرورت سے زیادہ اثاثوں کے واجبات سے گریز کریں کیونکہ یہ مالی استحکام کے منافی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بدترین افراطِ زر کا دور ختم ہوگیا ہے اور بھارتی روپے میں دوسری کرنسیوں کے مقابلے کم سے کم اتار چڑھاو آیا ہے۔ اسی دوران مبادلے کی شرحوں میں اتار چڑھاو کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، جناب داس نے کہا کہ بھارت کا بیرونی قرضہ قابو میں ہے ۔ لہٰذا ڈالر کی قدر میں اضافے سے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔ بھارت کی جی 20 کی صدارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، آر بی آئی کے گورنر نے دنیا کی بیس سب سے بڑی معیشتوں کے گروپ کی جانب سے اور زیادہ مربوط کوششیں کئے جانے پر زور دیا تاکہ اُن ملکوں کی مدد کی جاسکے، جنہیں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کے سبب بہت زیادہ بیرونی قرضے کے خطرے کا سامنا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گروپ کو چاہیئے کہ وہ جنگی پیمانے پر سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں کو آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق مالی امداد فراہم کرے

Leave a Reply

Your email address will not be published.