نور مقدم کیس، ظاہر جعفر کی سزائے موت برقراررکھنے کا فیصلہ
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم کے قاتل کیس میں ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا۔
نور مقدم قتل کیس میں اپیلیں 14 ستمبر کو سماعت کیلئےمقرر
عدالت عالیہ اسلام آباد کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس اعجاز اسحاق خان نے نور مقدم کیس کی اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنا تے ہوئےظاہر جعفر کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ظاہر جعفر کو ریپ کے مقدمے میں بھی سزائے موت کا حکم سنایا۔ مقدمے کے دیگر ملزمان افتخار اور جان محمد کی 10 سال کی سزا برقرار رکھی۔
مقتولہ نورمقدم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کوموصول
یاد رہے کہ سیشن کورٹ نے ظاہر جعفر کو سزائے موت کا فیصلہ سنایا تھا۔ ظاہر جعفر کو ریپ ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی،جس کیخلاف ظاہر جعفر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائرکی تھی۔
واضح رہے کہ ظاہر جعفر نے 20 جولائی 2021 کو نور مقدم کو قتل کر دیا تھا۔