علی بلال کی ہلاکت؛ پی ٹی آئی کا لاہور ہائیکورٹ کے جج کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ
تحریک انصاف نے 8 مارچ کو لاہور میں ہلاک ہونے والے پی ٹی آئی کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کے قتل کی لاہور ہائیکورٹ کے جج کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کی پریس کانفرنس نگران سرکار کے دامن پر لگے خون کے دھبّے مٹانے کی ناکام کوشش ہے۔
علی بلال کی ہلاکت حادثے سے ہوئی، وزیراعلیٰ پنجاب
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سرکار عوام کو حقائق فراہم کرنے کی بجائے گمراہ کن بیانیے تراش رہی ہے، وزیراعلیٰ پریس کانفرنس سے پہلے آئی جی کا تحریک انصاف کی قیادت کے خلاف درج جھوٹا مقدمہ پڑھ لیتے تو شاید کچھ عزت بچ جاتی۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پریس کانفرنس سے وزیراعلیٰ اور آئی جی نے ثابت کر دیا کہ پنجاب جھوٹے پرچوں کی آماجگاہ ہے.
فواد چوہدری نے کہا کہ علی بلال کی موت حادثےکا نتیجہ تھی توعمران خان ،حماد اظہر اور مجھ سمیت تحریک انصاف کی قیادت پر پرچہ کیوں درج کیا، دفعہ 144 کے نفاذ اور استعمال کi پوری کہانی بھی قوم کے سامنے ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سارے شر کا واحد ہدف تحریک انصاف کی پرامن انتخابی ریلی اور اس کے پرامن شرکاء تھے، آئی جی کی سربراہی میں پولیس کے کردار سے صوبے میں پراسیکیوشن کا پورا ڈھانچہ زمین بوس ہو کر رہ گیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عدالتوں کیلئے یہ مشکل تر ہوگیا ہے کہ پولیس جسے ملزم بناکر پیش کررہی ہے وہ ملزم ہے بھی یا نہیں، جھوٹے پرچوں کے علاوہ زیرِ حراست تشدد آئی جی کے محکمے کی پیشانی پر سیاہ دھبے کی طرح چسپاں ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ آئی جی کے ہمراہ پریس کانفرنس وہی ”کور اپ“ ہے جو عمران خان پر حملے، ارشد شریف کے قتل کے بعد دیکھنے کو ملا، نگرانوں کی کہانی پر یقین نہیں، لاہور ہائیکورٹ کے سینئر جج کے ذریعے حقائق کی پڑتال کا اہتمام کیا جائے۔