وعدے پورے نہ ہوئے تو وزارتیں رکھنا مشکل ہو جائیں گی، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ سیلاب متاثرین سے ہوئے وعدے پورے نہ ہوئے تو وزارتیں رکھنا مشکل ہو جائیں گی۔
کراچی میں تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی اور بیروزگاری ہے، وفاقی حکومت اپنے وعدے پورے کرے۔ وعدہ کیا ہے تو اس کو پورا کرنا ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہرطبقہ تکلیف میں ہے، سیلاب سے پاکستان کی معیشت کو بہت بڑا دھچکا لگا، سیلاب سےمتاثرہ کسانوں کی مدد کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے، چھوٹےکسان اور کاشتکار کو سپورٹ کیا جائے تو ملکی ضروریات پوری ہوسکتی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت ختم ہونے کے بعد زرعی شعبے کو سپورٹ نہیں کیا گیا، جس سے زرعی شعبے کے حالات روز بروز بدتر ہوتے چلے گئے۔ معاشی بہتری کے لئے زرعی شعبے پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی، سندھ پہلا صوبہ تھا جس نے گندم کا ریٹ سب سے پہلے 4 ہزار روپے مقرر کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کسانوں کی مدد دیں گے، سندھ حکومت نے 8.39 ارب روپےکسانوں کی مدد کے لئے رکھے ہیں، وفاقی حکومت نے4.7ارب روپے کا وعدہ کیا ہے، وفاق کو سیلات متاثرین کیلئے کیے وعدے پورے کرنا ہوں گے، متاثرین سے وعدے پورے نہ ہوئے تو وزارتیں رکھنا مشکل ہو جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ واحد صوبہ تھا جس نےمردم شماری پر تحفظات کا اظہارکیا، ڈیجیٹل مردم شماری پر ہمارے اعتراضات کا حل نہیں ہے، مردم شماری کوسپورٹ کرسکتے ہیں مگرجو طریقہ کاراپنایا گیا اسکی حمایت نہیں کریںگے۔ وفاقی حکومت پی پی کے اعتراضات نہیں دیکھتی توسندھ وفاق کا ساتھ نہیں دے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی کے خطرے کی فضاء قائم ہوچکی ہے، خان صاحب جیسےسیاستدان سیاست میں تقسیم اورنفرت لے کرآئے، مزید کہا کہ زمان پارک میں سیاسی چوہا بسترکے نیچے چھپا ہوا ہے، سب کی توجہ ”چوہے“کے بجائے ملکی مسائل کی جانب ہونی چاہیے۔ سب کی توجہ ملک کودرپیش تاریخی بحران کی طرف ہونی چاہیے۔