’’بیرونی قرضے چھوڑیں ہم تو مقامی قرض کے چنگل میں بھی پھنسے ہوئے ہیں‘‘

رواں سال ہمیں 5 ہزار ارب روپے کے قریب سود دینا ہے، سابق وفاقی وزیر خزانہ

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ رواں سال 5 ہزار ارب روپے کے قریب سود دینا ہے۔

کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران مفتح اسماعیل نے کہا ہے کہ 75 سال بعد بھی ہم نے قوم کو بھوک پیاس سے آزاد نہیں کیا، ملک 75 سال کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے یہاں پہنچا۔

سباق وفاقی وزیر نے کہا کہ پہلی غلطی حفیظ شیخ نے کی ، پھر شوکت ترین آئے۔انہوں نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کچھ کیا اور بجٹ کچھ اور دے دیا۔ اس وقت ڈیزل 230 روپے فی لیٹر فروخت کرنا تھا لیکن انہوں نے 146 کا ڈیزل فروخت کیا۔

آئی ایم ایف کی شرط،عوام پر بجلی گرادی گئی

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سال 5 ہزار ارب روپے کے قریب سود دینا ہے، بیرونی قرضے چھوڑیں اب تو مقامی قرض کے چنگل میں بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ وفاقی حکومت کو اپنے اخراجات میں کمی کرنا ہوگی۔

آئی ایم ایف کا امیروں سے ٹیکس وصولی کا مطالبہ

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وفاق ٹیکس جمع کرتا ہے، صوبوں کو فری میں پیسے دیتے ہیں، صوبوں کی حکومتیں ٹیکس جمع نہیں کرتیں، صوبوں کو اپنا ٹیکس جمع کرنے کا کہا جائے۔

آئی ایم ایف ایک ایک دھیلےکی سبسڈی دیکھ رہا ہے

سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سندھ نہ ایگریکلچر ٹیکس جمع کرتا ہے نہ ہی پراپرٹی ٹیکس، سندھ صرف کراچی سے 200 ارب روپے ٹیکس جمع کرتا ہے۔

Miftah Ismail

financial issued

Tabool ads will show in this div