توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وکیل نے نیب کا نوٹس وصول کرلیا

نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 9 مارچ کو طلب کر رکھا ہے

توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے وکیل نے قومی احتساب بیورو (نیب) کا طلبی نوٹس وصول کرلیا۔

توشہ خانہ کے تحائف سے متعلق نیب میں جاری انکوائری میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ کی طلبی کے نوٹسز پر دستخط کروانے نیب کی ٹیم زمان پارک پہنچی تھی۔

نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 9 مارچ کو طلب کر رکھا ہے۔ دونوں کو دیگر ضروری ریکارڈ سمیت متعلقہ ریکارڈ ہمراہ لانے کو کہا گیا ہے۔

نیب نے ہیرے کے گفٹ، سونے کی 5 رولیکس گھڑیوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے توشہ خانہ کا ریکارڈ کابینہ ڈویژن اور وزیراعظم آفس سے لے لیا ہے۔

توشہ خانہ کیس ہے کیا؟

گزشتہ سال اگست میں الیکشن کمیشن میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ایم این ایز کی درخواست پر سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کی نااہلی کےلیے ایک ریفرنس بھیجا تھا۔

ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔

ریفرنس کے مطابق عمران خان نے دوست ممالک سے توشہ خانہ میں حاصل ہونے والے بیش قیمت تحائف کو الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے اپنے سالانہ گوشواروں میں دو سال تک ظاہر نہیں کیا اور یہ تحائف صرف سال 2020-21 کے گوشواروں میں اس وقت ظاہر کیے گئے جب توشہ خانہ سکینڈل اخبارات کی زینت بن گیا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 21 اکتوبر کو توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو الزامات ثابت ہونے پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا تھا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پانچ رکنی 5 کے متفقہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کرپٹ پریکسٹس کے مرتکب ہوئے ہیں اس لیے انھیں آئین کے آرٹیکل 63 پی کے تحت نااہل قرار دیا جاتا ہے۔ فیصلے میں عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

NAB

IMRAN KHAN

TOSHA KHANA

Tabool ads will show in this div