بین الاقوامی سائنس فیسٹیول کا افتتاح
نامہ نگار
وزیراعظم نریندرمودی نے کہا ہے کہ سائنس، ٹکنالوجی اور اختراع کے سلسلے میں بھارت کی وراثت مالامال ہے . بھارت کے پاس عالمی سطح کے سائنسی حل کے حصول کے لئے اعدادوشمار، آبادی سے متعلق اعدادوشمار، مانگ اورجمہوریت موجود ہیں۔
جناب مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول آئی آئی ایس ایف 2020 میں افتتاحی خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ سائنس، ٹکنالوجی اور اختراع کے سلسلے میں بھارت کی وراثت مالامال ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سائنسدانوں نے بالکل نئے انداز کی تحقیق کی ہے اور بھارت کی ٹکنالوجی کی صنعت عالمی مسائل کو حل کرنے میں پیش پیش ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری تمام کوششوں کا مقصد بھارت کو سائنسی تدریس کے لئے سب سے زیادہ قابل اعتبارمرکز بنانا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ حکومت سائنسی برادری سے چاہتی ہے کہ وہ اپنی معلومات سے دنیا کے سب سے زیادہ باصلاحیت لوگوں کوباخبر کرائے اور ترقی کرے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی سے سائنسی رجحان کو ابتدائی عمر سے ہی فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اب توجہ اخراجات سے ہٹ کر نتائج پر، نصابی کتابوں سے ہٹ کر تحقیق اور اس کے استعمال پر منتقل ہوگئی ہے۔
جناب مودی نے سائنس وٹکنالوجی سے سبھی کے بحرہ مند ہونے کی اہمیت پرزوردیا۔ انہوں نے کہا کہ سائنس وٹکنالوجی غریب سے غریب آدمی کو بھی حکومت سے جوڑرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈجیٹل ترقی سے بھارت عالمی سطح کی، اعلیٰ ٹکنالوجی والی طاقت کے ارتقا اورانقلاب کا ایک مرکز بن رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک کو ،پانی کی قلت، آلودگی، مٹی کی کوالٹی ، خوراک کی یقینی فراہمی جیسے بہت سے چیلنج درپیش ہیں، جس کے لئے جدید سائنس میں حل موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سائنس کا ، سمندر میں پانی ، توانائی اور خوراک کے ذرائع، تیزی سے تلاش کرنے میں ایک بڑا رول ہے۔جناب مودی نے کہا کہ بھارت اس کے لئے گہرے سمندر کا مشن چلارہا ہے اور اِس میں اُس نے کامیابی حاصل کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ خلا کے شعبے میں اب اصلاحات شروع کی گئی ہیں تاکہ نوجوان طبقے اور پرائیویٹ شعبے کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی جاسکے کہ وہ نہ صرف آسمان کی اونچائیوں کو چھوئیں بلکہ خلا کی گہرائیوں میں بھی داخل ہوں ۔
وزیراعظم نے بھارتی صلاحیت اور اختراع کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے عالمی برادری کو مدعو کیا۔
سائنس وٹکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن بھی اس موقع پر موجود تھے۔سائنس وٹکنالوجی اورارضیاتی علوم کی وزارتوں نے وجنن بھارتی کے ساتھ مل کر ، سماج میں سائنسی رجحان کو فروغ دینے کے لئے آئی آئی ایس ایف کا تصور پیش کیا تھا۔آئی آئی ایس ایف کا آغاز 2015 میں کیا گیا تھا، جس کا مقصد سائنس کے شعبے میں عوام کو سرگرم کرنا ، سائنس سے لطف اندوز ہونا اور یہ دکھانا کہ سائنس، ٹکنالوجی، انجینئرنگ اورریاضیات کس طرح زندگیوں کو بہتر حل فراہم کرسکتے ہیں۔
آئی آئی ایس ایف 2020 کا مقصد نوجوانوں کی مددکرنا ہے کہ وہ اپنے اندر اکیسویں صدی کے ہنرپیداکرسکیں، جس میں سائنسی معلومات، تخلیقیت، تنقیدی سوچ ، مشکلات کا حل نکالنے اور ٹیم کی شکل میں کام کرنے پر خاص توجہ دیں۔اس کا طویل مدتی مقصد طلبا کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کرنا ہے کہ وہ سائنسی میدانوں میں تعلیم حاصل کریں اور کام کریں۔