بھارت نے جموں و کشمیر میں جیش محمد کے ذریعے حملے کے منصوبے پر پاکستان سے احتجاج کیا

بھارت نے جیش محمد کی طرف سے جموں و کشمیر میں دہشت گردانہحملہ کرنے کے منصوبے پر پاکستان سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ آج پاکستان کےناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا اور حملے کی اس کوشش کے بارے میں ان سےسخت احتجاج کیا گیا۔ بھارت نے مانگ کی ہے کہ پاکستان کو اپنی سرزمین سے دہشت گردی سرگرمیاںچلانے والے دہشت گردوں کی مدد اور اعانت کی پالیسی پر عمل کرنا بند کردینا چاہئے اوردہشت گرد تنظیموں کے اس بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا چاہئے جو وہ دوسرے ملکوں پر حملوںکے لئے استعمال کرتے ہیں۔ بھارت نے اپنے طویل عرصے سے چلے آ رہے اس مطالبے کو دہرایاہے کہ پاکستان کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور باہمی وعدوں کو پورا کرنا چاہئےکہ وہ اپنے زیر کنٹرول علاقے کو کسی بھی طرح بھارت کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمالنہیں ہونے دے گا۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت نے دہشت گردی کے خلافلڑائی میں اپنی قومی سیکورٹی کے تحفظ کے خاطر تمام ضروری اقدام کرنے کا پختہ عزم کررکھا ہے۔ بھارت کی سیکورٹی افواج نے اس مہینے کی 19تاریخ کو جموں و کشمیر کے نگروٹہمیں دہشت گردوں کے ایک بڑا حملہ کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔  ابتدائی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ حملہ آور پاکستانمیں موجود جیش محمد کے کارندے تھے۔ اس تنظیم کو اقوام متحدہ اور دوسرے ملکوں نے دہشتگرد تنظیم قرار دیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *