کیا سوشل میڈیا پر غم کا اظہار کرنا ہی حب الوطنی ہے:ثانیہ مرزا


حیدآباد/
چودہ فروری کو پلوامہ میں سی آر پی ایف کے جوانوں پر حملہ کی چوطرفہ مذمت کی جارہی ہے۔ سلیبریٹی سے لے کر ہر کوئی اس کی مذمت کررہا ہے۔ کئی نے مدد کی بھی پیشکش کی ہے۔ حالانکہ ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کی سوچ اس سے الگ ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ سوشل میڈیا پر حملے کو لے کر ہرکوئی غصہ ظاہر کرے ، ایسا ضروری نہیں ہے۔ثانیہ مرزا نے ٹویٹر پر ایک طویل پوسٹ لکھ کر اپنی سوچ لوگوں کے سامنے رکھی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ یہ پوسٹ ان لوگوں کیلئے ہے ، جو سوچتے ہیں کہ مشہور ہستیوں کے طور پر ہمیں کسی حملہ کی مذمت ٹویٹر اور انسٹاگرام پر کرنی چاہئے۔ یہ ثابت کرنے کیلئے ہم محب وطن ہیں اور ہمیں ملک کی پروا ہے ، کیوں ؟۔ثانیہ مرزا نے لکھا کہ کیونکہ ہم سلیبریٹی ہیں اور آپ میں سے کچھ ایسے مایوس لوگ ہیں ، جن کے پاس اپنے غصے کو نکالنے کیلئے کوئی نشانہ نہیں ہے ، تو نفرت پھیلانے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ ثانیہ مرزا نے مزید لکھا کہ میں اپنے ملک کیلئے کھیلتی ہوں ، ملک کیلئے پسینہ بہاتی ہوں اور اسی طرح میں اپنے ملک کی خدمت کرتی ہوں اور ساتھ ہی اپنے سی آر پی ایف کے جوانوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑی ہوں۔اس کے بعد سوشل میڈیا پر ہندوستان اور پاکستان دونوں ہی جانب کے لوگوں نے جواب دینا شروع کردیا۔ کئی ہندوستانی مداحوں کو ان کی امن کی اپیل پسند آئی