سی بی آئی نے اپنے ہی ڈی ایس پی کوگرفتار کرلیا

cbi verma - asthana

نئی دہلی ،

مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی)نے اپنے اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانہ پر رشوت لینے کے الزام سے جڑے معاملہ میں اپنے ہی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ دیویندر کمار کو گرفتار کیاہے ۔سی بی آئی نے میٹ ایکسپورٹر معین قریشی معاملہ میں رشوت کے الزامات میں مسٹر استھانہ ،مسٹر کمار اور کچھ دیگر لوگوں کے خلاف حال ہی میں ایف آئی آر درج کی ہے ۔الزام ہے کہ انھوں نے معاملہ میں ایک گواہ ستیش ساناکے بیان میں ہیر پھیر کرنے کے الزام میں گرفتار کیاگیاہے ۔انکے مطابق یہ بتایاگیاکہ ستیش سانا کا بیان گزشتہ 26ستمبر کو مسٹر استھانہ کی قیادت میں ایک جانچ ٹیم نے دہلی میں درج کیاتھا لیکن ایجنسی کی جانچ میں سامنے آیاہے کہ اس دن ستیش سانا حیدرآباد میں تھا۔دراصل وہ یکم اکتوبر کو دہلی میں جانچ کے عمل میں شامل ہواتھا۔سی بی آئی ذرائع کے مطابق فرضی بیان پراس وقت کے افسر مسٹر کمار نے 26ستمبر کو دستخط کئے ۔بیان میں ستیش سانا کے حوالہ سے کہاگیا،”جون 2018 کے دوران میں نے اس معاملہ کے تعلق سے اپنے پرانے ساتھی اور راجیہ سبھا رکن سی ایم رمیش سے بات کی ۔انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ متعلقہ ڈائریکٹر سے بات کریں گے ۔اس کے بعد پھر جب مسٹر سی ایم رمیش سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے بتایاکہ کہ میرے معاملہ کے سلسلہ میں سی بی آئی ڈائریکٹر سے مل لیاگیاہے اور اسے دیکھ لیاہے ۔مسٹر رمیش نے یہ بھی بتایاکہ اس معاملہ میں مجھے دوبارہ نہیں بلایاجائیگا ۔جون کے بعد سی بی آئی نے مجھے بلایا اور مجھے لگا کہ میرے خلاف جانچ کا عمل مکمل ہوگیاہے ۔”ذرائع نے بتایاکہ مسٹر کمار نے یہ فرضی بیان اس لئے تیار کیاتاکہ مسٹر استھانہ کے ذریعہ سی بی آئی ڈائیریکٹر آلوک کمار ورما کے خلاف سنٹرل ویجلنس کمشنر کو بھیجی گئی شکایت میں لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو تبدیل کیاجاسکے ۔ذرائع کے مطابق معاملہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے معین قریشی معاملہ کی نگرانی کررہی خصوصی تفتیشی ٹیم اور سی بی آئی کے دیگر افسران کے رول کی جانچ کی جارہی ہے ۔